پاکستان کو چین سے بلوچستان ہاؤسنگ پراجیکٹس کے لئے 6 ملین ڈالر کی گرانٹ
چینی امداد کی توجہ صوبہ بلوچستان میں مکانات کی تعمیر نو پر مرکوز ہے جو اکثر سیلاب اور دیگر قدرتی چیلنجز سے متاثر ہوتا ہے، خرم شہزاد

پاکستان کو چین سے بلوچستان ہاؤسنگ پراجیکٹس کے لئے6 ملین ڈالر کی گرانٹ موصول ہو گئی ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جولائی 2025 کے لیے جاری کردہ ماہانہ غیر ملکی اقتصادی امداد کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین کی جانب سے 6 ملین ڈالر کی گرانٹ دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے ویلتھ پاکستان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چینی امداد کی توجہ صوبہ بلوچستان میں مکانات کی تعمیر نو پر مرکوز ہے جو اکثر سیلاب اور دیگر قدرتی چیلنجز سے متاثر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعاون پاکستان کی ترقی کے لیے چین کے عزم اور ملک کے سب سے کمزور علاقوں میں انفراسٹرکچر اور ہاؤسنگ کی صلاحیت کو مضبوط بنانے میں اس کے کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ امداد بے گھر ہونے والے خاندانوں پر براہ راست اثر ڈالے گی، جو انہیں تباہ کن ماحولیاتی واقعات کے تناظر میں پائیدار رہائش کے حل فراہم کرے گی۔
چین کے ساتھ بین الاقوامی شراکت داری اہم کردار ادا کرتی ہے، خرم شہزاد
خرم شہزادنے مزید کہا کہ یہ امداد پاکستان کی وسیع تر تعمیر نو اور بحالی کی حکمت عملیوں سے ہم آہنگ ہے، جہاں چین کے ساتھ بین الاقوامی شراکت داری اہم کردار ادا کرتی ہے۔
ممتاز ماہر معاشیات ڈاکٹر ندیم الحق نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ گھروں کی تعمیر نو کے لیے چینی گرانٹ مقامی معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے گی، ملازمتیں پیدا کرے گی اور کمیونٹی کی لچک میں اضافہ کرے گی، جس سے مستقبل میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: جولائی میں پاکستان کو 695 ملین ڈالر موصول
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ گرانٹ پاکستان کے لیے چین کی وسیع تر ترقیاتی امداد کا حصہ ہے، جس میں انفراسٹرکچر، توانائی اور سائنسی تحقیقی منصوبوں کے لیے فنڈنگ بھی شامل ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات فروغ پا رہے ہیں، چین پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اہم شراکت دار ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق جولائی 2025 کی یہ 694.53 ملین ڈالر کی رقم، مالی سال 2025-26 کے لیے مقرر کردہ 19.92 ارب ڈالر کے بیرونی مالیاتی ہدف کا تقریباً 3.5 فیصد بنتی ہے۔
کل رقم میں سے 675.67 ملین ڈالر قرضوں کی مد میں حاصل کیے گئے، جبکہ بقیہ 18.86 ملین ڈالر گرانٹس کی صورت میں موصول ہوئے۔
علاوہ ازیں جولائی کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ فنڈنگ کثیر جہتی اداروں سے موصول ہوئی، جو کل فنانسنگ کا تقریباً 54.7 فیصد یعنی 379.88 ملین ڈالر بنتی ہے۔ اس کے مقابلے میں دوطرفہ شراکت داروں نے 118.43 ملین ڈالر (17.1 فیصد) کی امداد فراہم کی۔
دوسری جانب جولائی کے مہنے میں سب سے بڑا انفرادی تعاون سعودی حکومت کی جانب سے موخر ادائیگیوں کی صورت میں سامنے آیا تھا جس کے تحت سعودی ترقیاتی فنڈ نے سو ملین ڈالر کی ادائیگی کی تھی۔
یہ ایک ارب ڈالر کی بڑی فنانسنگ سہولت کا حصہ ہے جو پاکستان کو توانائی کے حوالے سے مختلف ضروریات پوری کرنے کی مد میں فراہم کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اسلامی ترقیاتی بینک نے تجارتی فنانسنگ کے تحت 131.2 ملین ڈالر فراہم کیے۔ یہ فنانسنگ بنیادی طور پر تیل کی درآمدات کے لیے استعمال ہوئی۔
مالی سال 2025-26 میں اسلامی ترقیاتی بینک کی کل مختص کردہ قلیل مدتی سہولت 700 ملین ڈالر ہے۔
عالمی بینک کے تحت آئی ڈی اے نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے 157.69 ملین ڈالر جاری کیے۔ یہ فنڈنگ پراجیکٹ کی بنیاد پر فراہم کی گئی، جس میں انفراسٹرکچر، تعلیم، اور صحت کے شعبے شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ایشین ڈولیپمنٹ بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے دی گئی امداد بنیادی ڈھانچے اور سماجی تحفظ کے اقدامات پر مرکوز رہی، جس میں صوبائی ترقیاتی پروگرام اور فلاحی اسکیمیں شامل ہیں۔