بزنس
Trending

جولائی میں پاکستان کو 695 ملین ڈالر موصول، عالمی اداروں کا بڑا حصہ

گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 12.8 فیصد کم اور گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 56.5 فیصد زیادہ ہے

اسلام آباد: پاکستان نے مالی سال 2025-26 کے پہلے مہینے، جولائی میں 695 ملین ڈالر کی بیرونی فنانسنگ حاصل کی، جو گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 12.8 فیصد کم اور گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 56.5 فیصد زیادہ ہے۔

مالی سال 2025-26 کے لیے 19.92 ارب ڈالر کا ہدف

اقتصادی امور ڈویژن (EAD) کے مطابق جولائی 2025 کی یہ 694.53 ملین ڈالر کی رقم، مالی سال 2025-26 کے لیے مقرر کردہ 19.92 ارب ڈالر کے بیرونی مالیاتی ہدف کا تقریباً 3.5 فیصد بنتی ہے۔ پاکستان نے یہ رقم مختلف ذرائع سے حاصل کی، جن میں قرضے، گرانٹس، اور تجارتی فنانسنگ شامل ہیں۔

قرضوں اور گرانٹس کی تفصیل

کل رقم میں سے 675.67 ملین ڈالر قرضوں کی مد میں حاصل کیے گئے، جبکہ بقیہ 18.86 ملین ڈالر گرانٹس کی صورت میں موصول ہوئے۔

علاوہ ازیں جولائی کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ فنڈنگ کثیر جہتی اداروں سے موصول ہوئی، جو کل فنانسنگ کا تقریباً 54.7 فیصد یعنی 379.88 ملین ڈالر بنتی ہے۔ اس کے مقابلے میں دوطرفہ شراکت داروں نے 118.43 ملین ڈالر (17.1 فیصد) کی امداد فراہم کی۔

جولائی میں پاکستان کو 695 ملین ڈالر موصول، عالمی اداروں کا بڑا حصہ
جولائی میں پاکستان کو 695 ملین ڈالر موصول، عالمی اداروں کا بڑا حصہ

اہم مالیاتی شراکت دار

1. سعودی ترقیاتی فنڈ (SDF): 100 ملین ڈالر

جولائی میں سب سے بڑا انفرادی تعاون سعودی عرب کی جانب سے موخر ادائیگیوں پر تیل کی فراہمی کی صورت میں آیا، جس کے تحت سعودی ترقیاتی فنڈ (SDF) نے 100 ملین ڈالر کی ادائیگی کی۔ یہ 1 ارب ڈالر کی بڑی فنانسنگ سہولت کا حصہ ہے، جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔

2. اسلامی ترقیاتی بینک (IsDB): 131.2 ملین ڈالر

اسلامی ترقیاتی بینک نے تجارتی فنانسنگ کے تحت 131.2 ملین ڈالر فراہم کیے۔ یہ فنانسنگ بنیادی طور پر تیل کی درآمدات کے لیے استعمال ہوئی۔ مالی سال 2025-26 میں اسلامی ترقیاتی بینک کی کل مختص کردہ قلیل مدتی سہولت 700 ملین ڈالر ہے۔

3. عالمی بینک : 157.69 ملین ڈالر

عالمی بینک کے تحت بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے 157.69 ملین ڈالر جاری کیے۔ یہ فنڈنگ پراجیکٹ کی بنیاد پر فراہم کی گئی، جس میں انفراسٹرکچر، تعلیم، اور صحت کے شعبے شامل ہیں۔

4. ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی): 33.45 ملین ڈالر

اے ڈی بی کی جانب سے دی گئی امداد بنیادی ڈھانچے اور سماجی تحفظ کے اقدامات پر مرکوز رہی، جس میں صوبائی ترقیاتی پروگرام اور فلاحی اسکیمیں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چاول برآمدات: پاکستان کی آمدنی میں 14.7 فیصد کمی

اہم منصوبوں کو حاصل ہونے والی فنڈنگ

پاکستان نے جولائی کے دوران متعدد اہم ترقیاتی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے قابل ذکر مالی امداد حاصل کی، جن کی تفصیل درج ذیل ہے:

1. سندھ فلڈ ری کنسٹرکشن پروگرام

سیلاب سے شدید متاثرہ سندھ کے علاقوں میں گھروں کی تعمیر نو اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیےایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک کی شراکت سے 100 ملین ڈالرز سے زائد کی فنڈنگ موصول ہوئی۔

2. پاور سیکٹر ڈویلپمنٹ

داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، گرڈ اسٹیشنز کی اَپ گریڈیشن اور بجلی کی ترسیل کے دیگر منصوبوں کو کثیر الملکی امداد حاصل ہوئی، جس سے توانائی کے شعبے میں بہتری کی توقع ہے۔

3. آبی وسائل کا انتظام

بلوچستان سمیت دیگر صوبوں میں آبی وسائل کے تحفظ، سیلاب سے بچاؤ، اور آبپاشی کے نظام کی بہتری کے لیے بھی فنڈنگ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا زیر آب ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لئے اہم اقدام

دوطرفہ امداد میں نمایاں شراکت دار

چین: 6 ملین ڈالر کی گرانٹ

چین نے بنیادی طور پر گرانٹ کی شکل میں 6 ملین ڈالر فراہم کیے، جو دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک تعلقات کا مظہر ہے۔

فرانس: 8.5 ملین ڈالر

اس کے علاوہ فرانس نے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے 8.5 ملین ڈالر فراہم کیے۔

جرمنی: 2.02 ملین ڈالر

جرمن حکومت کی جانب سے قابل تجدید توانائی اور سماجی تحفظ کے اقدامات کے لیے 2.02 ملین ڈالر کی مالی معاونت دی گئی۔

پراجیکٹ بمقابلہ نان-پراجیکٹ فنڈنگ

جولائی کی کل بیرونی فنانسنگ میں سے 448.06 ملین ڈالر نان-پراجیکٹ امداد کی صورت میں فراہم کیے گئے، جن کا بڑا حصہ بجٹ سپورٹ میں استعمال ہوا۔ دوسری جانب 246.47 ملین ڈالر پراجیکٹ سپیسیفک فنڈنگ کے تحت مختلف ترقیاتی اقدامات پر خرچ کیے گئے۔

مالیاتی آلات اور متنوع ذرائع

پاکستان نے بیرونی فنانسنگ کے لیے مختلف مالیاتی آلات استعمال کیے،

ان میں سعودی عرب اور چین کے رول اوور ڈیپوزٹ سے مجموعی طور پر 9 ارب ڈالر دستیاب ہوئے، جو ادائیگیوں کے توازن کو مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے۔

بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے 3.1 ارب ڈالر کے تجارتی قرضے حاصل کیے گئے۔

بانڈز کے ذریعے 400 ملین ڈالر کی رقم مارکیٹ سے اکٹھی کی گئی، جسے عمومی مالی ضروریات کے لیے استعمال کیا گیا۔

نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کی مد میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں سے 196.22 ملین ڈالر اکٹھے کیے گئے۔

کیا پاکستان اقتصادی استحکام کی راہ پر گامزن ہے؟

ماہرین کی رائے کے مطابق ان فنڈز کا مسلسل بہاؤ اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی برادری پاکستان کی معاشی بہتری اور ترقیاتی ایجنڈے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ حکومت پاکستان کے مطابق ملک کے متنوع فنڈنگ پورٹ فولیو اور ترقیاتی ترجیحات میں واضح ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جولائی میں حاصل شدہ بیرونی فنانسنگ نہ صرف مالی سال کے آغاز کے لیے ایک مضبوط بنیاد ہے بلکہ اس سے حکومت کے لیے پالیسی اقدامات پر عملدرآمد کی راہ بھی ہموار ہو گی۔

جیسے جیسے مالی سال آگے بڑھے گا، ماہرین کی نظر حکومت کی جانب سے مالی نظم و ضبط، جاری اصلاحات، اور بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششوں پر مرکوز رہے گی۔

ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل قریب میں مزید فنڈنگ کا حصول ان پالیسیوں کی کامیابی پر منحصر ہوگا، جن کا ہدف ایک پائیدار اور خود کفیل معیشت کی تشکیل ہے۔

Mian Kamran

Kamran Jan is a senior journalist at Urdu24.com specializing in Pakistan's political, economic news and others. With over 10 years of reporting experience, he brings accurate, fact-checked stories to readers daily. Visit my profile: About Me

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button