پاکستان
Trending

پاکستان میں مون سون کی تباہ کاریاں: ہلاکتیں 303 تک پہنچ گئیں، سینکڑوں زخمی

مرنے والوں میں 142 بچے، 104 مرد اور 57 خواتین شامل ہیں، این ڈی ایم اے

اسلام آباد:نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے پاکستان بھر میں جاری مون سون بارشوں سے ہونے والی تباہ کاریوں کی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق 26 جون سے لے کر اب تک ہلاکتوں کی تعداد 303 سے تجاوز کر گئی جبکہ 700 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

این ڈی ایم اے کی جاری رپورٹ کے مطابق ملک بھر میںجاری مون سون کی بارشوں کے دوران مختلف واقعات میں تقریباً 303 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 727 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں 142 بچے، 104 مرد اور 57 خواتین شامل ہیں۔ صوبہ پنجاب نے اس آفت کی زد میں آکر 164 اموات اور 579 زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

خیبرپختونخوا میں 71 اموات اور 86 زخمی ہوئے جبکہ سندھ میں 28 اموات اور 40 زخمی ہوئے۔ بلوچستان میں بارشوں کے دوران 20 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے۔

سیلاب کی زد میں پہاڑی علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں، گلگت بلتستان میں 10 اموات اور 5 زخمی، آزاد کشمیر میں 2 اموات اور 10 زخمی ہوئے، اور دارالحکومت اسلام آباد میں 8 اموات اور 3 زخمی ہوئے۔

مون سون کی بارشوں نے انفراسٹرکچر اور مویشیوں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ ملک بھر میں اب تک 1,685 مکانات کو نقصان پہنچا ،428 مویشی بہہ گئے اور 652 کلومیٹر سڑکیں اور 105 پل بھی متاثر ہوئے۔

پنجاب کے جنوبی اضلاع ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور مظفرگڑھ، شدید بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ خیبرپختونخوا میں سوات، مانسہرہ اور چترال کے علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور ندیوں کے کنارے واقع دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔

ریسکیو 1122، پاک آرمی اور مقامی رضاکاروں پر مشتمل ٹیمیں مسلسل متحرک ہیں، لیکن متاثرہ علاقوں میں سڑکوں کی تباہی اور سیلابی پانی کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے۔

متاثرین میں سب سے زیادہ پریشان کن صورتحال بچوں اور بزرگوں کی ہے جنہیں بنیادی طبی سہولیات، صاف پانی اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق سیلابی علاقوں میں ڈائریا، جلدی انفیکشن اور سانس کی بیماریاںپیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

دریں اثناء ان علاقوں میں لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی بھی زیرِ آب آ گئی ہے، خاص طور پر چاول، کپاس اور سبزیوں کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مون سون بارشوں سے ہلاکتیں 240 سے تجاوز کر گئیں

معمول سے زائد بارشیں

ماہرین کا کہنا ہے کہ 2025 کی مون سون بارشیں معمول سے 30 فیصد زیادہ تھیں اور یہ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کا تنیجہ ہے۔

این ڈی ایم اے نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں مزید بارشوں کی توقع ہے اور عوام سے خاص طور پر کمزور اور نشیبی علاقوں میں ہائی الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دریائے سوات میں بارشوں کے بعد تیز بہاؤ، 9 افراد لقمہ اجل بن گئے

ذرائع کے مطابق ریسکیو ٹیمیں چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہیں، لیکن پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے بہت سے علاقے خطرے میں ہیں۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ تعاون کریں اور اس نازک وقت میں غیر ضروری خطرات مول نہ لیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ہر سال مون سون کے موسم کے اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن 2025 کے اسپیل نے معمول سے زیادہ متاثر کیا ہے، جس سے بہت سے خاندان متاثر ہوئے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے اگلے چند دنوں کے دوران مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ این ڈی ایم اے نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، نالوں، دریاؤں کے قریب نہ جائیں اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات کی ملک کے مختلف حصوں میں بارش کی پیشگوئی

Mian Kamran

Kamran Jan is a senior journalist at Urdu24.com specializing in Pakistan's political, economic news and others. With over 10 years of reporting experience, he brings accurate, fact-checked stories to readers daily. Visit my profile: About Me

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button