ٹیکنالوجی

ہواوے کا مصنوعی ذہانت کا جدید سسٹم لانچ، امریکی کمپنی نیوڈیا کو چیلنج

چینی ٹیکنالوجی کمپنی نے اپنا جدید ترین اے آئی کمپیوٹنگ سسٹم کلاؤڈ میٹرکس 384 متعارف کروا دیا

شنگھائی: چین نے مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے امریکی ٹیکنالوجی کی برتری کو براہِ راست چیلنج کر دیا ہے۔ چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کانفرنس کے دوران اپنا جدید ترین اے آئی کمپیوٹنگ سسٹم کلاؤڈ میٹرکس 384 متعارف کروا دیا، جسے امریکی چپ ساز کمپنی نیوڈیا (Nvidia) کی مصنوعات کا متبادل قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ سسٹم پہلی مرتبہ شنگھائی میں ہونے والی ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کانفرنس کے دوران پیش کیا گیا۔ یہ کانفرنس 26 جولائی سے 29 جولائی تک جاری رہے گی۔ اس ایونٹ میں دنیا بھر کی 800 سے زائد بڑی کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں جہاں 3000 سے زائد اے آئی کی نئی ایجادات نمائش کے لئے پیش کی گئی ہیں۔

اس کانفرنس میں خودکار سروس روبوٹس، اے آئی سے چلنے والے میڈیکل سسٹمز، سمارٹ گھریلو آلات اور مختلف زبانوں والے ماڈلز (LLMs) بھی نمائش کے لئے پیش کئے گئے ہیں۔یہ جدید ماڈلز مختلف زبانوں میں انسانی انداز میں گفتگو کرنے اور مسائل کا فوری حل پیش کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

شرکاء کی خاص توجہ کا مرکز ایک منفرد روبوٹک کافی شا پ تھی، جو محض 50 سیکنڈ میں صارف کی پسند کے مطابق کافی تیار کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، ہواوے، علی بابا اور دیگر چینی کمپنیوں نے اپنے جدید اے آئی چپ سسٹمز، کلاؤڈ سلوشنز اور ڈیپ لرننگ ماڈلز بھی متعارف کروائے، جو چین کی اے آئی میں خود کفالت کی جانب اہم قدم تصور کیے جا رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ نمائش نہ صرف مستقبل کی ٹیکنالوجی کی جھلک پیش کرتی ہے بلکہ عالمی سطح پر ماہرین کو ایک ساتھ لانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔

ہواوے کا مصنوعی ذہانت کا جدید سسٹم لانچ، امریکی کمپنی نیوڈیا کو چیلنج
ہواوے کا مصنوعی ذہانت کا جدید سسٹم لانچ، امریکی کمپنی نیوڈیا کو چیلنج

نیوڈیا(Nvidia ) کو براہ راست چیلنج

تجزیہ کاروں کے مطابق ہواوے کا کلاؤڈ میٹرکس 384 سسٹم،نیوڈیا(Nvidia ) کے حالیہ GB200 NVL72 ماڈل کا براہ راست حریف ہے جو کہ اس وقت مارکیٹ میں دستیاب سب سے جدید سسٹم لیول پروڈکٹ سمجھا جاتا ہے۔

سیمی کنڈکٹر ریسرچ گروپ کے بانی ڈیلن پٹیل نے بیان میں کہا کہ ہواوے کے پاس نیوڈیا جیسے عالمی ادارے کو پیچھے چھوڑنے کی صلاحتیں موجود ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس سسٹم کی کارکردگی، اسمارٹ ڈیزائن اور سسٹم لیول کی جدت موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کلاؤڈ فلیئر نے اے آئی سکریپنگ سے بچاؤ کا نیا فیچر متعارف کرا دیا

ہائی پرفارمنس چپ سیٹ

کلاؤڈ میٹرکس 384 میں ہواوے کی اپنی تیار کردہ Ascend 910C چپس کی 384 یونٹس شامل ہیں، جبکہ نیوڈیا کا GB200 NVL72 صرف 72 B200 چپس استعمال کرتا ہے۔تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ تکنیکی اعتبار سے ہواوے کا نیا سسٹم بعض اہم پہلوؤں میں نیوڈیا کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔

ہواوے نے بتایا کہ یہ سسٹم ایک خاص "سپر نوڈ” فن تعمیر استعمال کرتا ہے جو چپس کو تیزرفتاری سے باہم مربوط کرتا ہے، جس سے ڈیٹا کی رفتار اور پروسیسنگ کی صلاحیت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہواوے کو چین کا سب سے نمایاں سپلائر سمجھا جاتا ہےاور یہ اس وقت جب ملک مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز میں خودمختاری حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کمپنی نے امریکی پابندیوں کے باجود ترقی کی رفتار میں کم نہیں ہونے دی۔

یاد رہے کہ بلومبرگ سے گفتگو میں نیوڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے بھی تسلیم کیا تھا کہ ہواوے اے آئی کے میدان میں انتہائی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور کلاؤڈ میٹرکس کو ایک نمایاں مثال کے طور پر پیش کیا تھا۔

ہواوے کا مؤقف غیر واضح

ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کانفرنس ( WAIC) میں موجود ہواوے کے عملے نے کلاؤڈ میٹرکس 384 پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کمپنی کے ترجمان نے بھی سوالات کے جواب نہیں دیئے۔

Mian Kamran

Kamran Jan is a senior journalist at Urdu24.com specializing in Pakistan's political, economic news and others. With over 10 years of reporting experience, he brings accurate, fact-checked stories to readers daily. Visit my profile: About Me

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button