پاکستان
Trending

پاکستان میں مون سون بارشوں سے ہلاکتیں 240 سے تجاوز کر گئیں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے مختلف واقعات میں 20 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے

اسلام آباد: ملک بھر میں رواں سال مون سون کی طوفانی بارشوں سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 240 سے تجاوز کر گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے مختلف واقعات میں 20 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں رواں سال شدید طوفانی بارشوں ، لینڈ سلائیڈنگ اور کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں اب تک 240 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا اور دیگر پہاڑی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

گلگت بلتستان میں سیلاب، 200 سے زائد سیاحوں کی جان بچائی گئی

منگل کے روز گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں اچانک بادل پھٹنے سے شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آئے،اس کے نتیجے میں کم از کم 3افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 15 سے 20 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

گلگت بلتستان کے سرکاری افسر فرمان اللہ خان نے بتایا کہ بادل پھٹنے سے پیدا ہونے والے شدید سیلاب نے علاقے میں تباہی مچا دی تاہم ریسکیو ٹیموں کی فوری کارروائیوں کے نتیجے میں 200 سے 250 پاکستانی سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

ریسکیو آپریشن میں فوج بھی شامل

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا کہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے فوجی اہلکاروں پر مشتمل ریسکیو ٹیمیں بھی سرگرم ہیں۔ اگر زمینی راستوں سے متاثرہ علاقوں تک رسائی ممکن نہ ہوئی تو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ریسکیو آپریشن شروع کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ دیامر ضلع میں پیر کے روز بھی چار سیاح سیلابی ریلے کی نذر ہوکر جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ 15 دیگر لاپتہ ہوگئے تھے۔

خیبر پختونخوا میں مکانات گرنے سے6 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق

دوسری جانب خیبر پختونخوا میں بھی بارشوں کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق صوبے بھر میں 6 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوئے۔ زیادہ تر اموات ان علاقوں میں ہوئیں جہاں کچے مکانات بارش کے باعث سے گر گئےتھے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق این ڈی ایم اے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ رواں سال کی بارشیں گزشتہ سال کے مقابلے میں کہیں زیادہ اور شدید ہیں۔یہ اس مون سون کا چوتھا سپیل ہے جو ممکنہ طور پر 25 جولائی تک جاری رہے گا۔

گرج چمک اور طوفائی ہواؤں کے ساتھ مزید بارشوں کی پیشگوئی

منگل کے روز این ڈی ایم اے نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ دوسری طرف محکمہ موسمیات پاکستان نے بھی پنجاب اور شمالی پاکستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک اور طوفانی ہواؤں کے ساتھ مزید شدید بارشوںکی پیش گوئی کی ہے۔

گلگت بلتستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے 26 جون کو بھی وارننگ جاری کی تھی، جس میں لوگوں کو برفانی جھیلوں کے پھٹنے اور اچانک سیلاب کے خطرے سے خبردار کیا گیا تھا۔

گلگت بلتستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ذاکر حسین نے کہا کہ انتباہی پیغامات بعض اوقات مؤثر ثابت ہوتے ہیں لیکن یہ ہمیشہ کافی نہیں ہوتے۔ اکثر سیاح ہماری وارننگز پر عمل کرتے ہیں لیکن کچھ لوگ یا تو انتباہ کو نظر انداز کر دیتے ہیں یا وہ اسے دیکھ ہی نہیں پاتے۔

انہوں نے کہاکہ مون سون کی شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام کو اسے سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مون سون بارشوں کی تباہ کاریاں، درجنوں بچوں سمیت 110 افراد جاں بحق

اسلام آباد میں کار نالے میں بہہ گئی

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے مضافاتی علاقے میں شدید بارش کے دوران ایک گاڑی نالے میں بہہ گئی۔ ذرائع کے مطابق اس کار میں دو افراد سوار تھے۔

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات تشویشناک حد تک بڑھ چکے ہیں

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے لحاظ سے دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شمار ہوتا ہے۔ ملک میں 7,000 سے زائد گلیشیئرز موجود ہیں، جو دنیا میں سب سے بڑی تعداد ہے۔

یاد رہے کہ 2022 میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے پہلے ہی ملک کے انفراسٹرکچر اور معیشت کو شدید نقصان پہنچایا تھا، جس میں 1700 سے زائد افراد جاں بحق اور 3 کروڑ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔

حفاظتی اقدامات اور حکومتی اپیل

این ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عوام کو ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں ۔ حکام کے مطابق ندی نالوں اور دریاؤں کے قریب جانے سے گریز کریں،غیر ضروری سفر سے اجتناب اور پہاڑی علاقوں میں سفر سے قبل موسم کی پیش گوئی پر ضرور غور کریں۔

حکام نے واضح کیا ہے کہ اگلے چند دن مزید مشکل اور خطرناک ہو سکتے ہیں، اس لیے شہریوں کو انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کو درپیش موسمیاتی چیلنجز ہر سال بڑھتے جا رہے ہیں۔ حکومتی اداروں اور شہریوں کو مل کر اس صورتحال کا سامنا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات پر قابو پانا ممکن نہیں لیکن بروقت تیاری، اطلاعات کا موثر تبادلہ اور عوام کے شعور میں اضافہ ان خطرات سے جانی و مالی نقصان کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

Mian Kamran

Kamran Jan is a senior journalist at Urdu24.com specializing in Pakistan's political, economic news and others. With over 10 years of reporting experience, he brings accurate, fact-checked stories to readers daily. Visit my profile: About Me

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button