جنگ بندی کے نفاذ کا اعلان، ایران اور اسرائیل کا ایک دوسرے پر خلاف ورزی کا الزام
جنگ بندی کی خلاف ورزی پر دونوں ممالک سے خوش نہیں ، ٹرمپ

ایران اور اسرائیل میزائل حملوں کے بعد جنگ بندی پر متفق ہو گئے، ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی کے اعلان کے نفاذ کی تصدیق کر دی۔
اس سے قبل ایران نے ایران پر میزائل حملے کئے جس میں 4 اسرائیلیوں کی ہلاکت اور متعدد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل پر 4 میزائل حملے کئے جن میں 4 اسرائیلی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ، حملوں کے بعدایران کی جانب سے جنگ بندی کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔
ایران کے بعد اسرائیل نے بھی امریکی صدر کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کو قبول کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسرائیل کے وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی ایران کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز پر اتفاق کر لیا ہے۔ جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی پر اسرائیل طاقتور جواب دے گا۔
Ceasefire begins following four waves of Iranian attacks on Israeli-occupied territoreis pic.twitter.com/FHrYMwY2Bk
— Press TV Breaking (@PTVBreaking1) June 24, 2025
اس کے علاوہ اسرائیلی حکومت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایران کےساتھ جنگ کےتمام اہداف حاصل کرلئےہیں۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کے ہنگامی امدادی اداروں نے بتایا کہ جنوبی اسرائیل کے شہر بئر السبع میں ایران کے میزائل حملوں میں 4 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
جنگ بندی کی خلاف ورزی پر دونوں ممالک سے خوش نہیں ، ٹرمپ
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کے نفاذ پر عملدرآمد کی اپیل کرتے ہوئے دونوں فریقین کو خلاف ورزی نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل دونوں سے خوش نہیں ہوں ، دونوں ممالک نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔مجھے یہ پسندنہیں آیاکہ اسرائیل نے جنگ بندی پر رضامندی کے فوراً بعد حملے کیے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری صلاحتیں ختم کر دی گئی ہیں، ایران اب کبھی بھی اپنا جوہری پروگرام دوبارہ شروع نہیں کرے گا۔
قبل ازیں ٹرمپ نے کہا تھا کہ جنگ بندی مرحلہ وار ہو گی جس میں 24 گھنٹے کا عمل ہو گا۔ جنگ بندی کا آغاز منگل کی صبح 4 بجے (جی ایم ٹی ) کے قریب ایران کی جانب سے یکطرفہ طور پر تمام فوجی کارروائیاں روکنے سے ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اس کے 12 گھنٹے بعد جنگی کارروائیاں روک دے گا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ ایران اور اسرائیل ایک ہی وقت میں میرے پاس آئے اور امن کے لئے کہا، تاہم میں جان گیا کہ یہی وہ لمحہ تھا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے اصل فاتح مشرقِ وسطی ہیں، ایران اور اسرائیل اپنے مستقبل میں امن اور خوشحالی دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کا مستقبل لامحدود ہے اور بڑی امیدوں سے بھرا پڑا ہے، خدا دونوں ممالک کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔
امریکی صدر نے ایک اور پیغام میں کہا کہ اگر ہمارے B-2 کے عظیم پائلٹس اور اس آپریشن میں شریک افراد کی جرات اور مہارت نہ ہوتی تو ہم کبھی بھی اس معاہدے تک نہ پہنچ سکتے تھے۔
ایران کیخلاف دوبارہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاسداران انقلاب
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور نے ایران اور اسرائیل جنگ بندی کے بعد اپنے پہلے جاری بیان میں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے خلاف دوبارہ جارحیت کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب ملے گا۔
اپنے پیغام نے انہوں نے ایران اور شہداء کے اہل خانہ کو کامیابی کی مبارکباد پیش کی۔
جنگ بندی کے اعلان کے بعد اسرائیل نے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دی۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایران کے ساتھ جنگ بندی کے اعلان کے بعد فضائی حدود کو مکمل طور پر فعال کر دیا ہے۔
دوسری جانب متحدہ عرب امارات (یو اے ای)نے بھی اپنی فضائی حدود کھولنے کا اعلان کر دیاتاہم عارضی طور پر فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے شیڈول متاثر ہوا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جنگ بندی عالمی رہنماؤں کے لئے بڑی راحت ثابت ہو گی جو کہ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی اور وسیع تر علاقائی تصادم میں تبدیل ہونے کے خدشے سے شدید پریشان ہیں۔