امریکا کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے، ایران اور اسرائیل کی جنگ مزید شدت اختیار کر گئی
امریکی طیاروں نے ایران میں فردو، نطنز اور اصفہان میں جوہری تنصیبات پر بمباری کر دی

امریکا ایران اور اسرائیل کی جنگ شامل ہونے کے بعد جنگ مزید شدت اختیار کر گئی، امریکی طیاروں نے ایران کے 3 شہروں میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی طیاروں نے ایران میں فردو، نطنز اور اصفہان میں جوہری تنصیبات پر بمباری کر دی۔
ٹرمپ کا جوہری تنصیبات پر کامیاب حملے کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا (ایکس) پر اپنی پوسٹ میں امریکی طیاروں کا ایران میں نطنز، فردو اور اصفہان جوہری تنصیبات پر کامیاب حملے کا اعلان کیا ہے۔
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 21, 2025
ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا یہ تمام امریکی طیارے اب ایران کی فضائی حدود سے باہر نکل چکے ہیں ، فردو نیوکلیئر سائٹ ہمارا مرکزی ہدف تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی طیاروں نے مکمل بمباری کی اور یہ پلانٹ ختم کر دیا گیا ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ تمام طیارے بحفاظت واپس آ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹرمپ نے امریکی فوج کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کوئی اور فوج یہ کارنامہ انجام نہیں دے سکتی تھی، اب امن کا وقت آگیا ہے۔
علاوہ ازیں امریکی صدر نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا کہ آج رات 10 بجے قو م سے خطاب کریںگے۔ انہوں نے لکھا کہ ایران میں امریکی فوج کی کامیاب کارروائی پر تفصیلی بات چیت ہو گئی۔ یہ امریکا، اسرائیل اور پوری دنیا کے لئے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو اب اس جنگ کے خاتمے پر رضا مند ہونا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کبھی سرینڈر نہیں کرے گا، ایرانی رہبرِ اعلیٰ خامنہ ای کا امریکا کو واضح پیغام
بی ٹو بمبار طیاروں کا استعمال
دوسری جانب امریکی حکام کی جیانب سے امریکا کے B-2 بمبار طیارے ایران کے جوہری مراکز پر حملوں میں استعمال کئے گئے ۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے فوراً بعد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کی اور اس دوران حاصل شدہ معلومات کے مطابق امریکی افواج نے فردو کی جوہری تنصیب پر حملے میں 6 بڑے بنکر بسٹر بم استعمال کئے۔
متعلقہ تنصیبات خالی کرانے کا دعویٰ
دوسری جانب ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی حملوں سے پہلے متعلقہ تنصیبات کو خالی کرا لیا گیا تھا اور ایک ایرانی رکنِ پارلیمان نے دعویٰ کیا ہے کہ فردو میں ہونے والا نقصان سنگین نوعیت کا نہیں ہے۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق تہران سے تقریباً 87 میل جنوب میں واقع شہر قم کے رہائشیوں نے شہر کے باہر متعدد دھماکوں کی آوازیں سنیں، فردو نیوکلیئر پلانٹ قم کے قریب ایک پہاڑ کے اندر واقع ہے۔ یہ دھماکے اس وقت سنائی دیے جب فردو میں فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا۔
امریکی حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، ایرانی وزیر خارجہ
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ بیان امریکا کی جانب سے نطنز، فردو اور اصفہان میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ۔
عباس عراقچی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خود مختاری اور عوام کا دفاع جاری رکھے گا اور امریکی صدر ٹرمپ نے نہ صرف ایران بلکہ اپنے ملک کو بھی دھوکہ دیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکی حملے اقوام متحدہ کے منشور کی صریحاً خلاف ورزی ہے اور ایران سلامتی کونسل سے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے ریڈ لائن تھی جو امریکا نے کراس کی ہے اور ایران کا جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے نکلنے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ایران میں امریکا کے جوہری تنصیبات پر کئے گئے حملوں کے بعد ایرانی فوج ہائی الرٹ ہے اور نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ٹرمپ کے ایران پر حملے غیر آئینی ہیں، رکن امریکی کانگریس
دوسری جانب امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹ رکن سارا جیکبز نے امریکا کے ایران پر حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران پر حملے نہ صرف غیر آئینی ہیں بلکہ یہ ایک خطرناک اشتعال انگیزی ہے جو امریکا کو ایک خطرناک جنگ میں دھکیل سکتے ہیں۔
سینیٹر لنڈسی گراہم کی ایران پر حملوں کی حمایت
اس کے علاوہ امریکی سینیٹر لنڈسی گراہم نے امریکی صدر ٹرمپ کی ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی حمایت کردی ۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کا اقدام درست تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے ہم وطنو! ہمارے پاس دنیا کی بہترین فضائیہ ہے ، مجھے اس پر فخر ہے۔