بلاگ

زندگی کی رفتار اور ہمارے کھوئے ہوئے لمحات

زندگی کی رفتار اور ہمارے کھوئے ہوئے لمحات: ہم سب صبح سے شام تک ایک ایسی دوڑ میں مصروف ہیں، جس کا اختتام ہمیں خود بھی معلوم نہیں۔ کبھی دفتر کی فکر، کبھی بچوں کی فیس، کبھی مہنگائی کا رونا، تو کبھی وقت کی کمی کا شکوہ۔ لیکن اس دوڑ میں ہم کیا کھو رہے ہیں؟ ہم اپنے وہ لمحے کھو رہے ہیں جو کبھی ہمارے مسکراہٹ کا سبب بنتے تھے۔

بچپن کے وہ دن…

کیا آپ کو وہ وقت یاد ہے جب بارش کا مطلب صرف خوشی ہوتا تھا؟ جب کیچڑ میں کھیلنا گناہ نہیں بلکہ فخر کی بات تھی؟ جب ماں کی گود دنیا کی سب سے محفوظ جگہ لگتی تھی؟ آج ہمارے بچے بھی وہی خوشیاں چاہتے ہیں، لیکن ہم نے ان کے ہاتھ میں موبائل تھما کر خود کو فارغ سمجھ لیا ہے۔

زندگی کی رفتار اور ہمارے کھوئے ہوئے لمحات

ہم نے کیا پایا؟

ترقی کی دوڑ میں ہم نے سہولتیں تو بہت حاصل کیں — گاڑیاں، فون، انٹرنیٹ، لگژری لائف اسٹائل۔ لیکن ان سب کے باوجود، دل کیوں خالی ہے؟ رات کو نیند کیوں نہیں آتی؟ تنہائی کا احساس کیوں بڑھتا جا رہا ہے؟ شاید اس لیے کہ ہم نے "رشتے” پیچھے چھوڑ دیے ہیں۔

سوشل میڈیا: قربت یا دوری؟

ہم واٹس ایپ پر "گڈ مارننگ” کے پیغامات بھیج کر سمجھتے ہیں کہ ہم نے اپنوں کا حق ادا کر دیا۔ فیس بک پر کسی کی سالگرہ پر تبصرہ کر کے خود کو بہترین دوست سمجھ لیتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں ہم ایک "ڈیجیٹل دھوکے” میں زندہ ہیں۔ جس میں دل نہیں، صرف لائکس، شیئرز اور ایموجیز ہوتے ہیں۔

زندگی کی رفتار اور ہمارے کھوئے ہوئے لمحات

اصل خوشی کہاں ہے؟

اصل خوشی ایک کپ چائے میں ہے جو آپ اپنے والد کے ساتھ بیٹھ کر پیتے ہیں۔ اصل سکون اس وقت میں ہے جب آپ اپنی ماں کے قدموں میں بیٹھ کر ان کی باتیں سنتے ہیں۔ اصل مسکراہٹ اس لمحے میں ہے جب آپ کسی ضرورت مند کو خاموشی سے مدد فراہم کرتے ہیں۔

وقت کا سب سے قیمتی تحفہ

کسی نے خوب کہا: "محبت کے اظہار کے لیے بہترین چیز ‘وقت’ ہے”۔ پیسہ، تحفے، میسجز سب وقتی ہوتے ہیں، لیکن وقت دینا، اپنی موجودگی دینا، یہ وہ چیز ہے جو زندگی کو خوبصورت بناتی ہے۔ تو آج ہی کسی دوست کو فون کریں، والدین کے ساتھ بیٹھیں، بہن بھائی کے ساتھ ہنسی مذاق کریں۔ آپ دیکھیں گے، آپ کی روح بھی مسکرا اٹھے گی۔

ہم کہاں جا رہے ہیں؟

اگر ہم نے اپنی رفتار کم نہ کی، تو وہ دن دور نہیں جب ہمارے بچے ہمیں صرف تصویروں میں دیکھیں گے — زندہ ہونے کے باوجود۔ ہم زندہ لاشوں کی مانند بن جائیں گے جو صرف کام، نیند اور سوشل میڈیا کے گرد گھومتے رہیں گے۔ ہمیں ابھی سے خود کو بدلنا ہوگا۔

کیا کریں؟ (عملی تجاویز)

  1. ڈیجیٹل ڈیٹوکس کریں: ہفتے میں کم از کم ایک دن بغیر موبائل گزاریں۔

  2. رشتے نبھائیں: ہر دن کسی ایک قریبی رشتے دار کو وقت دیں۔

  3. خود سے بات کریں: روز کم از کم 10 منٹ صرف خاموش بیٹھیں اور سوچیں کہ آپ زندگی میں کیا کر رہے ہیں؟

  4. مطالعہ اپنائیں: کتابیں آپ کو وہ سچ دکھاتی ہیں جو سوشل میڈیا کبھی نہیں دکھا سکتا۔

  5. شکرگزاری کا رویہ اپنائیں: جو کچھ ہے اس پر خوش رہیں، جو نہیں ہے، اس پر افسوس نہ کریں۔

اختتامیہ

زندگی ایک تحفہ ہے، لیکن یہ تحفہ ہمیں روزانہ صرف ایک بار دیا جاتا ہے — "آج” کے نام سے۔ کل کس نے دیکھا ہے؟ ماضی گزر چکا، مستقبل کا کوئی بھروسا نہیں۔ تو کیوں نہ آج کو مکمل جیا جائے؟ اپنے رشتوں کو وقت دے کر، خود کو سکون دے کر، اور دل سے زندگی گزار کر۔

اگر آپ کو یہ تحریر پسند آئی ہو، تو اسے اپنے دوستوں اور خاندان کے ساتھ ضرور شیئر کریں۔ ہو سکتا ہے آپ کی ایک شیئر کسی کے چہرے پر مسکراہٹ لے آئے — اور یہی تو اصل خوشی ہے!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button