نیدر لینڈز کی عدالت نے حافظ سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کو سزائیں سنا دیں

نیدر لینڈز کی عدالت نے حافظ سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کو سزائیں سنا دیں

ڈبلن: نیدرلینڈز کی عدالت نے تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی اور علیحدگی اختیار کرنے والے دھڑے تحریک لبیک یارسول اللہؐ کے سربراہ ڈاکٹر محمد اشرف جلالی کو اسلام مخالف انتہا پسند ڈچ رہنما گیرٹ ولڈرز کے قتل کے لیے لوگوں کو مشتعل کرنے کی مبینہ کوششوں کے مقدمے میں فرد جرم عائد کرتے ہوئے بالترتیب 14سال اور 4سال قید کی سزا سنا دی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے خلاف گزشتہ ہفتے پیر کو ان کی غیرحاضری میں نیدرلینڈز کی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔56 سالہ اشرف جلالی کو 14سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جہاں ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے پیروکاروں کو گیرٹ ولڈرز کے قتل پر اکسایا اور ان سے آخرت میں اس کا انعام ملنے کا وعدہ بھی کیا۔

29سالہ سعد رضوی کو چار قید کی سزا سنائی گئی جہاں ان پر بھی الزام تھا کہ انہوں نے اپنے چاہنے والوں کو گیرٹ ولڈرز کے قتل کی ترغیب دی۔ واضح رہے کہ اسی الزام پر گزشتہ سال سابق پاکستانی کرکٹر خالد لطیف کو بھی نیدرلینڈز کی عدالت نے 12سال قید کی سزا سنائی تھی۔

گیرٹ ولڈرز نے اگست 2018 میں حضور اکرمؐکے گستاخانہ خاکوں کے مقابلہ منعقد کرانے کی کوشش کی تھی لیکن اس اعلان پر پاکستان بھر میں شدید مظاہرے کیے گئے تھے جس پر انہوں نے مقابلہ منسوخ کر دیا تھا اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیدرلینڈز کے انتہا پسند قانون دان کو 2004 سے 24 گھنٹے ریاستی تحفظ حاصل ہے۔

گزشتہ سماعت کے بعد ایک جج نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ اس مقابلے کے اعلان کے بعد مسلمان برداری میں کافی بے چینی اور غم و غصے کی کیفیت تھی اور ولڈرز کو ہزاروں نہیں تو سینکڑوں کی تعداد میں جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں