پاکستان
Trending

پاکستان کے 750 کلو میٹر تک درست ہدف کو نشانہ بنانے والے فتح-4 کا کامیاب تجربہ

فتح- 4 جدید ایویونکس اور نیوی گیشنل سسٹمز سے لیس ہے ، اس سے دشمن کے میزائل ڈیفنس سسٹم کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، آئی ایس پی آر

پاکستان نے گراؤنڈ لانچڈ کروز میزائل فتح-4 (جس کی رینج 750 کلو میٹر تک ہے ) کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فتح -4 کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے جو تقریباً 750 کلو میٹر تک درست ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فتح- 4 جدید ایویونکس اور نیوی گیشنل سسٹمز سے لیس ہے ۔ اس سے دشمن کے میزائل ڈیفنس سسٹم کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ اس تجربے سے پاکستان آرمی کے روایتی میزائل سسٹمز کی رینج ، مہارت اور بقا کی صلاحیت مزید بہتر ہو گی اور یہ تجربہ آرمی راکٹ فورس کمانڈ کا حصہ ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس فتح -4 میزائل تجربہ کا مشاہدہ چیف آف جنرل سٹاف، پاک فوج کے سینئر افسران ، سائنسدانوں اور انجینئرز نے کیا۔

اس کامیاب تجربے کے موقع پر صدر پاکستان آصف علی زرداری ، وزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد اور دیگر افسران نے فوجی افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد پیش کی ہے۔

شارٹ رینج میزئل فتح کا کامیاب تجربہ

یاد رہے کہ اس سے قبل 5 مئی 2025 کو پاکستان نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے شارٹ رینج میزئل فتح کا کامیاب تجربہ کیا تھا ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ میزائل 120 کلومیٹر تک ہدف کو میابی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، میزائل تجربے کا مقصد فوجیوں کی آپریشنل تیاری کو یقینی بنانا اور میزائل کے جدید نیویگیشن سسٹم اور بہتر درستی سمیت اہم تکنیکی پیرامیٹرز کی توثیق کرنا تھا۔

اس تربیتی تقریب میں بھی پاک فوج کے سینئر افسران کے علاوہ پاکستان کی اسٹریٹجک تنظیموں کے افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز نے بھی شرکت کی تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 2 روز قبل 3 مئی 2025 کو بھی زمین سے زمین پر مار کرنے والے 450 کلومیٹر رینج کے حامل ابدالی میزائل کا تجربہ بھی کیا تھا۔

امریکہ نے اپنے میزائل پروگرام تیز کیوں کر دیئے؟

دوسری جانب گزشتہ ماہ 23 اگست کو عالمی جریدے ’بلومبرگ‘ نے انکشاف کیا تھا کہ بھارت کے خلاف پاکستانی میزائلوں کی کامیابی نے امریکی میزائل پروگرام کو تیز کر دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے بھارتی طیاروں کو 100 میل دور سے مار گرایاتھا، اس واقعے نے امریکی فوج کو اپنی فضائی برتری برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدامات پر مجبور کیا۔

بلومبرگ کے مطابق پاک فضائیہ نے چین میں تیار کردہ پی ایل15 میزائل کا کامیاب استعمال کرتے ہوئے بھارتی جنگی طیاروں کو مار گرایا تھا، پاکستان کے اس کامیاب آپریشن نے خطے میں فضائی برتری کا توازن بدل دیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب امریکی فورسز نے خفیہ اے آئی ایم260 میزائل کی تیاری کے لیے ایک ارب ڈالر کی فنڈنگ کی درخواست کی ہے۔

امریکی ایئر فورس کے مطابق ہمارے ممکنہ حریفوں نے فضائی برتری کے جواب میں اپنی صلاحیتوں کو ترقی دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی فورس نے تیاری کے لیے تقریباً 37 لاکھ ڈالر اور اضافی 30 کروڑ ڈالر کی درخواست کی تھی، جبکہ دوسری جانب امریکی نیوی نے 3 کروڑ ڈالر سے زائد رقم مانگی تھی۔

بلومبرگ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھاکہ پاکستان کی جانب سے چینی ساختہ انتہائی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سے بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے جانے کے چند ماہ بعد امریکی فضائیہ اور بحریہ کی فنڈنگ کی درخواستوں سے پتا چلتا ہے کہ وہ بھی 8 سال کی تیاری کے بعد اپنا جدید ہتھیار حاصل کرنے والے ہیں، جو لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے اے آئی ایم260 میزائل ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق دونوں سروس برانچز نے مالی سال 2026 کے لیے اس خفیہ نظام کی پیداوار کے آغاز کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالر مانگے ہیں۔

ایئر فورس نے پہلی بار پیداوار کے لیے 36 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مانگے ہیں، اس کے علاوہ 30 کروڑ ڈالر ایک علیحدہ سالانہ غیر فنڈ شدہ ترجیحی فہرست میں شامل کیے ہیں، جو فوجی سروسز کانگریس کی دفاعی کمیٹیوں کو جمع کراتی ہیں، بحریہ نے 30 کروڑ 10 لاکھ ڈالر مانگے ہیں۔

تجزیہ کاروں نے پچھلے سال کہا تھا کہ یہ میزائل 35 ارب ڈالر کا منصوبہ بن سکتا ہے، تاہم یہ اس پر منحصر ہے کہ کتنے میزائل تیار کیے جاتے ہیں، یہ لاک ہیڈ مارٹن کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی، خاص طور پر اس وقت جب کمپنی نے دوسری سہ ماہی کی آمدنی کی رپورٹ میں ایک اعشاریہ 60 ارب ڈالر کے اخراجات اور ممکنہ 4 ارب 60 کروڑ ڈالر کے ٹیکس اکاؤنٹنگ کے نقصان کا انکشاف کیا ہے۔

Mian Kamran

Kamran Jan is a senior journalist at Urdu24.com specializing in Pakistan's political, economic news and others. With over 10 years of reporting experience, he brings accurate, fact-checked stories to readers daily. Visit my profile: About Me

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button