سربراہ پی سی بی محسن نقوی کا میچ ریفری پائی کرافٹ کو فوری ہٹانے کا مطالبہ
بھارتی فیصلہ مایوس کن ہے، پاکستانی کوچ مائیک ہیسن

لاہور:ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کی جانب سے یہ مطالبہ پی سی بی کے الزام کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پائی کرافٹ نے کپتانوں سے ٹاس پر ہاتھ نہ ملانے کی درخواست کی تھی۔
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے ایشیا کپ کے بقیہ میچوں سے اتوار کی شام بھارت بمقابلہ پاکستان میچ کے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ محسن نقوی جو ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے موجودہ صدر بھی ہیں، کی جانب سے یہ مطالبہ پی سی بی کے الزام کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پائکرافٹ نے کپتانوں سے ٹاس پر ہاتھ نہ ملانے کی درخواست کی تھی جیسا کہ رواج ہے۔
The PCB has lodged a complaint with the ICC regarding violations by the Match Referee of the ICC Code of Conduct and the MCC Laws pertaining to the Spirit of Cricket. The PCB has demanded an immediate removal of the Match Referee from the Asia Cup.
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) September 15, 2025
پیر کو پی سی بی نے معاملے کو بڑھانے کی کوشش کی۔ نقوی نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ "پی سی بی نے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے میچ ریفری اور کرکٹ کی روح سے متعلق ایم سی سی قوانین کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آئی سی سی میں شکایت درج کرائی ہے۔ پی سی بی نے ایشیا کپ سے میچ ریفری کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ای ایس پی این کرک انفو کی جانب سے آئی سی سی کو ایک خط میں پوچھا گیا کہ آیا پائی کرافٹ نے واقعی کپتانوں کو ٹاس پر ایک دوسرے کو سلام نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
کھیل کے اختتام پر جسے بھارت نے سات وکٹوں سے جیتا، ہندوستانی کھلاڑیوں اور معاون عملے نے پاکستانی ٹیم سے نہ ملنے کا انتخاب کیا، بھارتی کپتان سوریہ کمار یادیو نے بعد میں کہا کہ ہندوستانی”حکومت اور بی سی سی آئی اس معاملے پر متفق ہیں”۔
بھارتی فیصلہ مایوس کن ہے، پاکستانی کوچ مائیک ہیسن
پاکستان کے کپتان سلمان آغا نے بعد ازاں میچ کی پیشکش کو چھوڑ دیا اور کوچ مائیک ہیسن نے ایک پریس کانفرنس میں بھارتی کے فیصلے کو "مایوس کن” قرار دیا۔
جبکہ یہ اے سی سی ٹورنامنٹ ہے جہاں آئی سی سی کا کوئی تنظیمی کردار نہیں ہے، میچ آفیشلز کو آئی سی سی کی طرف سے مختص کیا جاتا ہے۔ میچ ریفری کو واپس لینے اور اس کے متبادل کی تقرری کے لیے آئی سی سی کو شامل ہونا پڑے گا۔ دریں اثناء بی سی سی آئی اس ایشیا کپ کے باضابطہ میزبان ہیں اور اسے بھی اس معاملے میں کردار ادا کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

اس کھیل کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پھیلنے کے بعد محسن نقوی کا یہ دوسرا بیان ہے۔ شکست کے فوراً بعد اس نے ہندوستان پر "سیاست کو کھیل میں گھسیٹنے” اور "کھیل کی مہارت” کی کمی کا الزام لگایا۔ اس دوران سوریہ کمار نے پریس کانفرنس میں کہا کہ "زندگی میں کچھ چیزیں کھلاڑی کے جذبے سے آگے ہیں”۔
پائی کرافٹ ایشیا کپ کے دو میچ ریفریز میں سے ایک ہیں، دوسرے رچی رچرڈسن ہیں اور ٹورنامنٹ کے گروپ مرحلے کے دوران ان کے پاس دو اور کھیل ہیں، پیر کو دبئی میں ہانگ کانگ بمقابلہ سری لنکا اور بدھ کو دبئی میں پاکستان بمقابلہ یو اے ای۔
مئی میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان سرحد پار دشمنی کے تبادلے کے بعد سے یہ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلی ملاقات تھی اور درمیانی مہینوں میں اس میچ کو غیر یقینی نے گھیر لیا تھا، جس کے بعد ہندوستان کی جانب سے اس کے بائیکاٹ کے کئی مطالبات سامنے آئے تھے۔ وضاحت تب ہی سامنے آئی جب بھارتی حکومت نے پاکستان کے ساتھ کھیلوں کی مصروفیات کے لیے اپنی سرکاری پالیسی کو عام کیا، دوطرفہ مقابلوں میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے کثیر جہتی مقابلوں میں ملاقاتوں کو گرین لائٹ کیا۔
اس طرح یہ اس مسئلے کا صرف پہلا حصہ ہوسکتا ہے جو اگلے اتوار کو کھل کر دوبارہ سامنے آسکتا ہے، پاکستان کو سپر فور میں ترقی حاصل کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کو شکست دینے کی ضرورت ہے، جہاں وہ 21 ستمبر کو دبئی میں دوبارہ بھارت کا سامنا کرے گا۔