بزنس
Trending

ایل سلواڈور نے دنیا کے پہلے بٹ کوائن بینک کے قیام کی منظوری دے دی

تسلیم شدہ سرمایہ کار اب ان خصوصی بٹ کوائن بینکوں میں اکاؤنٹس کھول سکیں گے، رپورٹ

وسطی امریکہ کے ملک ایل سلواڈور نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کے پہلے بٹ کوائن بینک کے قیام کی منظوری دے دی۔

بین الاقوامی ذرائع کے مطابق ایل سلواڈور نے ایسے بینکوں کی منظوری دی ہے جو صرف بٹ کوائن میں لین دین کریں گے اور کسی بھی روایتی کرنسی کو استعمال نہیں کریں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بٹ کوائن کو ملکی معیشت کا حصہ بنانے کے سلسلے میں ایک تاریخی پیش رفت ہے۔

یاد رہے کہ یہ دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے 2021 میں یہ پہلی بار بٹ کوائن کو قانونی ٹینڈر کا درجہ دیا تھا ۔

نئی پالیسی کے مطابق تسلیم شدہ سرمایہ کار اب ان خصوصی بٹ کوائن بینکوں میں اکاؤنٹس کھول سکیں گے۔

اکاؤنٹ ہولڈرز اس پالیسی کے تحت بٹ کوائن کو فیاٹ کرنسی میں بدلے بغیر لین دین اور اپنے فنڈز کا انتظام کر سکیں گے۔

یہ قدم ایک نئے قانون کے تحت اٹھایا گیا ہے جس میں بٹ کوائن بینکوں کے لیے خصوصی قواعد طے کیے گئے ہیں تاکہ انہیں روایتی بینکنگ نظام سے الگ رکھا جا سکے۔ اس قانون کے تحت یہ ادارے بٹ کوائن میں ڈپازٹ، قرض اور ٹرانسفر جیسی تمام بینکاری خدمات فراہم کر سکیں گے۔

ایل سلواڈور نے دنیا کے پہلے بٹ کوائن بینک قائم کرنے کی منظوری دے دی

پالیسی کے مطابق بٹ کوائن بینک کھولنے کے لیے کم از کم پچاس ملین ڈالر کی سرمایہ کاری اور کم از کم دو سرمایہ کاروں کی شراکت شرط رکھی گئی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اس شرط کا مقصد مالیاتی استحکام کو یقینی بنانا اور بین الاقوامی سطح کے سرمایہ کاروں اور کرپٹو فرموں کو راغب کرنا ہے۔

صدر نائیب بوکیل کے مطابق یہ اقدام ایل سلواڈور کو کرپٹو اپنانے میں عالمی رہنما کے طور پر پیش کرے گا اور ملک کی بڑی غیر بینک شدہ آبادی کو مالی شمولیت کے عمل میں شامل کرنے کا ایک سنہری موقع فراہم کرے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ صرف ایک بینکاری اصلاح نہیں بلکہ بوکیل کی اس وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے جس میں ایل سلواڈور کو ڈیجیٹل معیشت اور کرپٹو فنانس کا مرکز بنانے کا ہدف شامل ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن بینکنگ کے ذریعے نہ صرف ملکی سرمایہ کاروں بلکہ بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے بھی ایک نیا اور محفوظ پلیٹ فارم فراہم کیا جائے گا۔ ان بینکوں کو روایتی بینکوں کی طرح ریگولیٹری نگرانی میں رکھا جائے گا، تاہم انہیں بین الاقوامی شراکت دار بنانے اور قرض کے معاہدے ترتیب دینے میں زیادہ لچک حاصل ہوگی۔

حکام کے مطابق اس نظام سے بین الاقوامی ادائیگیاں اور لین دین نہ صرف تیز بلکہ کم لاگت میں مکمل ہو سکیں گے، جو روایتی بینکنگ کے برعکس ہے۔

تاہم اس جرات مندانہ قدم نے عالمی مالیاتی اداروں اور تجزیہ کاروں کی توجہ بھی اپنی طرف مبذول کر لی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے ماضی میں کرپٹو کرنسیز کے ساتھ منسلک اتار چڑھاؤ اور خطرات پر تشویش ظاہر کی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ بٹ کوائن بینکنگ روایتی نظام کا ایک متبادل فراہم کر سکتی ہے لیکن اس میں صارفین کو قیمتوں میں اچانک اتار چڑھاؤ کا خطرہ بھی لاحق رہے گا، جو اثاثوں کی قدر اور قرض کی شرائط پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

صدر بوکیل کے قریبی مشیر اور معروف کرپٹو حامی میکس کیزر کا کہنا ہے کہ بینکاری شعبے میں بٹ کوائن کے انضمام سے ملکی معیشت کو وسعت ملے گی اور جی ڈی پی میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

ایل سلواڈور کی بٹ کوائن سے وابستگی پہلے بھی کئی منصوبوں میں جھلک چکی ہے۔ حکومت نے اپنے شہریوں کے لیے چیوو والیٹ (Chivo Wallet) متعارف کرایا، جس کے ذریعے لوگ بٹ کوائن میں ادائیگیاں اور وصولیاں کر سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ جیوتھرمل توانائی سے بٹ کوائن مائننگ کے منصوبے بھی جاری ہیں، جنہیں ماحول دوست اور پائیدار توانائی کے ماڈل کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایل سلواڈور نے بٹ کوائن کا ایک قومی ذخیرہ قائم کیا ہے، جس کی موجودہ مالیت 767 ملین ڈالر ہے، اور حکام اس ذخیرے میں مزید اضافہ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

کیتھی ووڈ جیسے تجزیہ کار وں نے پیش گوئی کی ہے کہ اگر یہ بٹ کوائن بینکاری ماڈل کامیابی سے نافذ ہو گیا تو اگلے پانچ سالوں میں ایل سلواڈور کی معیشت میں نمایاں ترقی ممکن ہے۔ تاہم ماہرین نے خبردار کیا کہ اصل کامیابی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ اس نئے نظام کو کس حد تک مؤثر طریقے سے لاگو کیا جاتا ہے اور ملکی و بین الاقوامی مارکیٹ میں اسے کس طرح قبول کیا جاتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کی نظریں اس وقت ایل سلواڈور پر جمی ہوئی ہیں، جو روایتی مالیاتی ڈھانچے کو چیلنج کرتے ہوئے کرپٹو کرنسی کو اپنی معیشت کا بنیادی حصہ بنانے کے لیے جرات مندانہ اقدامات کر رہا ہے۔ اگر یہ ماڈل کامیاب ثابت ہوتا ہے تو یہ نہ صرف ایل سلواڈور کی تاریخ بدل سکتا ہے بلکہ دیگر ممالک کو بھی اسی راہ پر چلنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔

اگرچہ ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ تجربہ طویل مدت میں کیا نتائج لائے گا لیکن ایک بات طے ہے کہ ایل سلواڈور عالمی کرپٹو فنانس منظرنامے میں اپنا نمایاں کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Mian Kamran

Kamran Jan is a senior journalist at Urdu24.com specializing in Pakistan's political, economic news and others. With over 10 years of reporting experience, he brings accurate, fact-checked stories to readers daily. Visit my profile: About Me

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button