پاکستان
Trending

کراچی: چینی کارکنوں پر حملے کا ماسٹر مائنڈ 2 ساتھیوں سمیت ہلاک

یہ حملہ نومبر 2024 میں کراچی کے ایک صنعتی علاقے میں ہوا تھا، حکام

کراچی: سکیورٹی فورسز نے ایک بڑی کارروائی کے دوران چینی کارکنوں پر حملے کے ماسٹر مائنڈ کو 2 ساتھیوں سمیت ہلاک کر دیا۔ حکام نے پیر کے روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گزشتہ سال ٹیکسٹائل مل میں کام کرنے والے 2 چینی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث دہشتگرد ہلاک ہو گئے،یہ حملہ نومبر 2024 میں کراچی کے ایک صنعتی علاقے میں ہوا تھا۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے سینئر اہلکار آزاد خان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک شخص "غفران” بھی شامل ہے، جو اس حملے کا مبینہ ماسٹر مائنڈ تھا۔ غفران کا تعلق تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔ حکام کے مطابق اس نے حملے کی منصوبہ بندی کی تھی جس کے نتیجے میں دو چینی کارکن زخمی ہوئے تھے۔

چینی انجینئرز اور کارکن پاکستان کے اہم انفراسٹرکچر اور دیگر منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ پاکستان چینی شہریوں سمیت دیگر غیر ملکیوں کے حوالے سے سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھا رہا ہے۔

حکومتِ پاکستان کی جانب سے غیر ملکی کارکنوں کی حافظ کے لئے خصوصی حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔

شدت پسندوں کے حملے کے بعد پاکستان نے چینی کارکنوں کی حفاظت کے لئے مزید سکیورٹی سخت کر دی ۔

پاکستان میں شدت پسند گروپوں کی موجودگی اور چینی شہریوں کو ان گروپوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے حملوں کے باعث پاکستان کی سکیورٹی فورسز کو اضافی چیلنجز کا سامنا ہے۔ دہشتگردگروہ نہ صرف پاکستانی فورسز کے خلاف سرگرم ہیں بلکہ وہ چینی شہریوں کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں جو پاکستان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

وادی تیراہ میں احتجاج، فائرنگ سے 7 افراد جاں بحق

دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع وادی تیراہ میں ایک نابالغ لڑکی کے قتل کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس کے بعد سینکڑوں مقامی باشندوں نے احتجاج کیا۔

ذرائع کے مطابق اتوار کے روز احتجاج پر تشدد رخ اختیار کر گیا ، سینکڑوں مقامی باشندے ایک فوجی کیمپ کے باہر جمع ہو گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق ایک مشتعل ہجوم نے مقامی عمائدین کی طرف سے پرسکون رہنے کی کالوں کو نظر انداز کرتے ہوئے فوجی کیمپ پر دھاوا بولنے کی کوشش کی۔

مقامی حکومتی اہلکار فیاض خان نے بتایا کہ جب مظاہرین فوجی کیمپ کے سامنے احتجاج کر رہے تھے، ان پر نامعلوم افراد نے گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں کم از کم 7افراد ہلاک ہو گئےاور تقریباً 17 زخمی ہوئے۔

زخمیوں کو شاہ کس جمرود کے فرنٹیئر کور ہسپتال، باڑہ کے ڈوگرہ ہسپتال اور پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں منتقل کیا گیا۔

مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ فوجی کیمپ سے فورسز نے فائرنگ کی تھی، جبکہ پولیس ابھی تک اس بات کا تعین نہیں کر سکی کہ فائرنگ کس طرف سے ہوئی تھی۔

مارٹر حملے یا اتوار کی ہلاکتوں کے بارے میں مقامی انتظامیہ یا فوج کی طرف سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔

سکیورٹی حکام نے قبائلی عمائدین سے ملاقات کی، بعد ازاں عمائدین کی مداخلت پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔

سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ مقامی سیکٹر کمانڈر نے تیراہ میں عمائدین سے ملاقات کی اور انہیں ان کے جائز مطالبات کو پورا کرنے میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

ذرائع نے بتایا کہ حکام نے اتوار کو جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

عمائدین کے مطالبے پر سکیورٹی فورسز نے جاں بحق اور زخمیوں کے لواحقین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا۔

کے پی کے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت تیراہ میں ہونے والے جانی نقصان پر غمزدہ ہے۔

صوبائی حکومت جاں بحق افراد کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو ڈھائی لاکھ روپے دے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ صوبائی حکومت پائیدار امن، باہمی احترام اور عوامی تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ کے پی حکومت نے قبائلی عمائدین اور عوامی نمائندوں پر مشتمل ایک جرگہ بلایا تھا تاکہ ان کے مسائل حل کیے جاسکیں۔

بیان میں وزیر اعلیٰ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عوام کے ساتھ رابطے کو مضبوط بنائیں اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھیں۔

بعد ازاں این اے 27 خیبر سے ایم این اے اقبال آفریدی اور ایم پی اے عبدالغنی نے اپنے حامیوں کے ہمراہ جمرود کے باب خیبر میں اتوار کے واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی شفاف جوڈیشل انکوائری کی جائے اور متاثرین کو مناسب معاوضہ دیا جائے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چینی شہریوں کے خلاف ہونے والے حملے اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کے واقعات دونوں ہی مسئلے پاکستان کی سکیورٹی فورسز کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں۔

مبصرین کا کہنا تھا کہ حکومت نے چینی کارکنوں کی حفاظت کے لیے اضافی اقدامات اٹھانے کا وعدہ کیا ہے اور ساتھ ہی شدت پسندی کے خلاف اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔

Mian Kamran

Kamran Jan is a senior journalist at Urdu24.com specializing in Pakistan's political, economic news and others. With over 10 years of reporting experience, he brings accurate, fact-checked stories to readers daily. Visit my profile: About Me

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button