ٹیکساس میں شدید سیلاب نے ہلا کر رکھ دیا: قدرتی آفت یا انسانی غفلت؟
آخر اس علاقے کو بار بار قدرتی آفات کیوں نشانہ بناتی ہیں، ماہرین نے ایک بار پھر سوالات اٹھا دیئے

ٹیکساس: ٹیکساس کا حالیہ تباہ کن سیلاب ماحولیاتی خطرے یا انسانی کوتاہی کا نتیجہ؟ ماہرین نے جغرافیہ، موسم، اور مقامی کمزوریوں کو اس قدرتی آفت کا ذمہ دار قرار دیا۔ امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں حالیہ تباہ کن سیلاب نے ایک بار پھر یہ سوال اٹھا دیا ہے کہ آخر اس علاقے کو بار بار قدرتی آفات کیوں نشانہ بناتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ محض اتفاق نہیں بلکہ ایک خطرناک امتزاج ہے، انتہائی موسمی حالات، منفرد جغرافیائی ساخت اور بدقسمتی سے غلط وقت پر طوفان کا آنا۔
ٹیکساس کے "ہل کنٹری” (Hill Country) کہلانے والے علاقے میں آنے والا سیلاب صرف ایک قدرتی آفت نہیں تھا بلکہ یہ متعدد ماحولیاتی اور تکنیکی عوامل کے ساتھ ساتھ انسانی کمزوریوں کا نتیجہ تھا۔ دریائے گواڈیلوپ (Guadalupe River) کے جنوبی کنارے پر جب طوفان تھما، تو اس نے چند گھنٹوں میں 12 انچ سے زائد بارش برسا دی، جس کے نتیجے میں دریا کی سطح میں 20 فٹ کا ہولناک اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکساس میں تباہ کن سیلاب: کم از کم13 افراد جاں بحق، 20 بچے لاپتہ
امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب سے تباہی کے فضائی مناظر: فوٹو سی این بی سی
ٹیکساس میں فلش فلڈ گلی سب سے زیادہ متاثرکیوں ؟
یونیورسٹی آف ٹیکساس سان انتونیو کے ماہر ڈاکٹر حاتم شریف کے مطابق یہاں کی سخت چٹانی زمین، تنگ وادیاں اور اتلی مٹی بارش کا پانی زمین میں جذب نہیں ہونے دیتیں۔ پانی چند منٹوں میں سیلابی ریلے میں بدل جاتا ہے اور نیچے آباد بستیوں کو لمحوں میں بہا لے جاتا ہے۔
اس بار بھی ایسا ہی ہوا۔ طوفان بیری کے بادل جنوبی ٹیکساس میں آ کر رُک گئے۔ بارش تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی۔
ماڈلز ناکام کیوں؟
بدقسمتی سے موجودہ ماڈلز یہ تو بتا سکتے ہیں کہ خطرہ ہے لیکن یہ نہیں بتا سکتے کہ بالکل کون سا علاقہ شدید متاثر ہوگا۔
ریاستی موسمیاتی ماہر جان نیلسن گیمن کے مطابق چند میل کا فرق ہی کسی علاقے کو بچا سکتا ہے یا برباد کر سکتا ہے۔
بارش کے بعد جب پانی کا بہاؤ بے قابو ہوا، تو کئی علاقوں، خاص طور پر کیر کاؤنٹی میں، سیل فون الرٹس اور سائرن تک نہیں بجے۔ لوگ سوتے میں بےخبر رہے اور جاگے تو گھر پانی میں ڈوبا ہوا تھا۔
کیا ہم نے ماضی سے کچھ سیکھا؟
1959 سے 2019 کے درمیان ٹیکساس میں سیلاب سے 1,069 افراد ہلاک ہوئے یہ امریکہ کی کسی بھی ریاست سے زیادہ ہے۔ یہ صرف اعداد و شمار نہیں بلکہ حقیقت ہے جس میں ہزاروں خاندانوں کے گھر، ذریعہ معاش تباہ ہو گئے۔
ٹیکساس کا علاقہ Balcones Escarpment کے پاس واقع ہے، جہاں نمی سے بھرپور ہوائیں ٹکرا کر شدید طوفان پیدا کرتی ہیں۔ یہ خطہ ہمیشہ سے ماحولیاتی خطرات کا گڑھ رہا ہے۔
مستقبل کے لیے کیا کیا جائے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ماڈلز کافی نہیں۔ ہمیں ریئل ٹائم بارش کی پیمائش، موثر وارننگ سسٹم اور عوامی آگاہی جیسے اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔
ڈاکٹر حاتم شریف کا کہنا تھا کہ اگر آپ کے پاس ماڈلز تو ہیں، مگر الرٹ سسٹم کمزور ہے، تو پھر ماڈلز کا کیا فائدہ؟
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سیلاب سے بچاؤ کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے ، ہم قدرتی آفات کو روک تو نہیں سکتے لیکن مزید اقدامات کے ذریعے اثرات اور نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
جب تک ہم جغرافیہ، موسم، اور انسانی حفاظتی نظام کو ہم آہنگ نہیں کریں گے تب تک ایسے سانحات بار بار لوٹ کر آئیں گے۔