ٹیکنالوجی

اوپن اے آئی بحران کا شکار: اچانک تعطیل اور میٹا سے ٹیلنٹ کی جنگ

ٹیلنٹ کی یہ جنگ صرف پیسوں کی نہیں، بلکہ مستقبل کی سمت کا تعین بھی کرے گی

سان فرانسسکو : دنیا کی معروف ترین مصنوعی ذہانت کی کمپنی اوپن اے آئی اس وقت اپنی تاریخ کے ایک غیر معمولی داخلی بحران سے گزر رہی ہے جس کا آغاز اس وقت ہوا جب کمپنی نے اپنی تمام ٹیم کو ایک ہفتے کی لازمی چھٹی پر بھیج دیا۔ اگرچہ باضابطہ طور پر اس تعطیل کو ریچارج ویک کہا گیا مگر اندرونی ذرائع اور تجزیہ کار اس اقدام کو کمپنی کے ثقافتی، نظریاتی اور انتظامی بحران کی نشانی قرار دے رہے ہیں۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ٹیلنٹ کی جنگ شدت اختیار کر چکی ہے۔ اوپن اے آئی (OpenAI ) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سیم آلٹمین نے کمپنی کے اندرونی سلیک(Slack ) پیغام میں اعتراف کیا کہ میٹا پلیٹ فارم (Meta Platforms) جو فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مالک ہے، اوپن اے آئی کے محققین کو نو عددی معاوضوں (9-figure offers) کی پیشکش کر رہی ہے تاکہ انہیں اپنی کمپنی کی طرف مائل کیا جا سکے۔ آلٹمین نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ صرف بھرتی کی دوڑ نہیں بلکہ ایک ایسی جنگ ہے جو مشن بمقابلہ منافع کے نظریاتی تنازعے میں تبدیل ہو چکی ہے۔

اندرونی حلقے اس بات پر متفق نظر آتے ہیں کہ یہ ریچارج ویک دراصل ایک دفاعی حکمتِ عملی ہے جس کا مقصد اپنے باصلاحیت محققین کو میٹا (Meta) اور دیگر ٹیک کمپنیوں کی مسلسل بھرتی مہم سے وقتی طور پر بچانا ہے۔

اوپن اے آئی بحران کا شکار: اچانک تعطیل اور میٹا سے ٹیلنٹ کی جنگ
ورک پلیس آف اوپن اے آئی: فائل فوٹو

ایک سابق اے آئی (AI ) سائنس دان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ خون کے بہاؤ کو روکنے کی ایک کوشش ہے تاکہ ٹیم کے افراد خود سے یہ سوال نہ کرنے لگیں کہ وہ اب تک یہاں کیوں کام کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی کے لیے مسئلہ صرف بیرونی دباؤ کا نہیں بلکہ داخلی صف بندی کا بھی ہے۔ سابق شریک بانی الیّا سوٹسکیور کی نئی کمپنی( Safe Superintelligence SSI) بھی اس کشمکش میں لپیٹ میں آ گئی ہے۔

SSI کے سی ای او ڈینیئل گراس نے حال ہی میں میٹا (Meta ) جوائن کر لیا ہے جس کی تصدیق خود سوٹسکیور نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر کی۔ اس موقع پر سوٹسکیور نے میٹا (Meta) کی طرف سے SSI کو خریدنے کی کوشش کا بھی اشارہ دیا جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ صرف انفرادی ٹیلنٹ نہیں بلکہ نئی ابھرتی ہوئی کمپنیاں بھی اس تجارتی یلغار کا ہدف بن چکی ہیں۔

اوپن اے آئی (OpenAI ) طویل عرصے سے ( Artificial General Intelligence (AGI) کو انسانیت کے فائدے کے لیے استعمال کرنے کے نظریے پر کاربند رہا ہے مگر حالیہ تناؤ کے بعد سیم آلٹمین کو یہ اعتراف کرنا پڑا کہ کمپنی کو اپنے محققین کے معاوضوں پر نظرثانی کرنا ہوگی، نہ صرف ان کے لیے جنہیںمیٹا( Meta ) نشانہ بنا رہی ہے بلکہ تمام ٹیم کے لیے۔ یہ ایک ایسا لمحہ تھا جب اوپن اے آئی (OpenAI) کو تسلیم کرنا پڑا کہ نظریاتی وابستگی اب اکیلے کافی نہیں۔ ٹیلنٹ کو برقرار رکھنے کے لیے مالی مراعات اور پیشہ ورانہ ماحول بھی اتنے ہی اہم ہو چکے ہیں۔

مشنری لوگ کرائے کے فوجیوں کو شکست دے سکتے ہیں:

اوپن اے آئی (OpenAI) کی ثقافت ہمیشہ ایک مشنری سوچ پر مبنی رہی ہے۔ آلٹمین کی مشہور سوچ "مشنری لوگ کرائے کے فوجیوں کو شکست دے سکتے ہیں” کمپنی کے ابتدائی وژن کی عکاسی کرتی ہے مگر اب وہی ثقافت ایک سخت امتحان سے گزر رہی ہے۔ جب سب کچھ مالیاتی دوڑ میں لپٹ چکا ہو، جب سب سے روشن دماغوں کو زبردست تنخواہوں، اسٹاک آپشنز اور وسائل کی پیشکش ہو رہی ہو، تو ایک ادارہ اپنی مشنری شناخت کو کس طرح زندہ رکھ سکتا ہے؟

کیا OpenAI واقعی اپنے نظریاتی مشن اور ثقافتی وقار کو بچا پائے گا؟

ماحول کی کشیدگی اور اندرونی سوالات کی شدت کے پیش نظر یہ سوال زور پکڑ چکا ہے: کیا OpenAI واقعی اپنے نظریاتی مشن اور ثقافتی وقار کو بچا پائے گا؟ یا یہ بھی دیگر ٹیک کمپنیوں کی طرح مارکیٹ کی جارحانہ رفتار میں بہہ جائے گا؟ جس طرح میٹا (Meta) آگے بڑھ رہی ہے، وہ صرف اوپن اے آئی (OpenAI ) کے لیے نہیں بلکہ پوری مصنوعی ذہانت کی صنعت کے لیے ایک بنیادی چیلنج بن چکی ہے۔

اس وقت جب دنیا اے آئی (AI ) کی سمت کے بارے میں سوالات اٹھا رہی ہے، اوپن اے آئی (OpenAI ) خود اپنے اندر ایسے سوالات کا سامنا کر رہا ہے جن کا جواب صرف وقت دے گا۔ فی الحال اتنا طے ہے کہ ٹیلنٹ کی یہ جنگ صرف پیسوں کی نہیں، بلکہ مستقبل کی سمت کا تعین بھی کرے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button