ٹیکنالوجی

کلاؤڈ فلیئر نے اے آئی سکریپنگ سے بچاؤ کا نیا فیچر متعارف کرا دیا

Cloudflare کا Pay per Crawl فیچر: اب AI بوٹس کو ویب سائٹ ڈیٹا کے لیے ادائیگی کرنا ہوگی

کلاؤڈ فلیئر انفراسٹرکچر کمپنی (Cloudflare) نے ایک نئے اور انوکھے فیچر کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت ویب سائٹس اب اے آئی بوٹس سے اپنا ڈیٹا سکریپ (یعنی چوری یا استعمال) کرنے کا معاوضہ وصول کر سکیں گی۔

ٹیک کرنچ کی رپورٹ کے مطابق اس نئے نظام کا نامPay per Crawlرکھا گیا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ جو ویب سائٹس مختلف کمپنیوں کے اے آئی ماڈلزماڈلز کو اپنا مواد پڑھنے، سیکھنے یا استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہیں، وہ اب ہر بار سکریپنگ پر پیسے کما سکیں گی۔

یہ نیا فیچر کیا کرتا ہے؟

کلاؤڈ فلیئر کے مطابق اب ویب سائٹ مالکان کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اے آئی بوٹس کو اپنی ویب سائٹ تک رسائی مکمل بند کر دیںیا پھر انہیں مفت میں اجازت دیں۔

کلاؤڈ فلیئر نے اے آئی سکریپنگ کیخلاف پہلا قدم اٹھا لیا، پبلشرز کیلئے نئی راہ ہموار

دوسری جانب ایک آپشن یہ بھی ہے کہ ہر بار سکریپنگ پر چھوٹے پیمانے پر معاوضہ (micro-payment) طے کریں۔

یہ سب کچھ ایک ڈیش بورڈ سے کنٹرول کیا جا سکتا ہےجہاں ویب سائٹ مالکان دیکھ سکتے ہیں کہ کون سی اے آئی کمپنیاں ان کا ڈیٹا کس مقصد کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔

بڑے اداروں کے علاوہ چھوٹے پبلشر کو بھی فائدہ ہو گا؟

اب تک صرف بڑے ادارے جیسےنیو یارک ٹائمز اور فورٹیون وغیرہ ہی اے آئی کمپنیوں سے لائسنسنگ ڈیلز کر پاتے تھے لیکن کلاؤڈ فلیئر چاہتا ہے کہ ہر چھوٹا بڑا پبلشر اپنے مواد کا کنٹرول خود سنبھالے اور اپنی شرائط پر معاوضہ وصول کرے۔

کلاؤڈ فلیئر نے اے آئی سکریپنگ کیخلاف پہلا قدم اٹھا لیا، پبلشرز کیلئے نئی راہ ہموار

ویب سائٹس کے لیے نیا ڈیفالٹ سسٹم

اب جو بھی نئی ویب سائٹ کلاؤڈ فلیئر پر بنے گی، وہ خودکار طور پر تمام اے آئی بوٹس کو بلاک کر دے گی۔ اگر ویب سائٹ مالک چاہے تو کسی مخصوص اے آئی کمپنی کو اجازت دے سکتا ہے، اس اقدام کو ڈیفالٹ کنٹرول آف کہا جاتا ہے۔

کلاؤ فلیئر کو بڑے پبلشرز کی حمایت؟

کئی بڑے عالمی پبلشرز ٹائمز ، دی اٹلنٹک، ایسوسی ایٹیڈ پریس، فورٹیون جیسے اداروں نے کلاؤڈ فلیئر کی اس کوششوں کی حمایت کر دی ہے اور اپنی ویب سائٹس پر اے آئی سکریپنگ کو کنٹرول کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔

اے آئی کے دور میں پبلشرز کو خطرات کیوں لاحق ہیں؟

پہلے گوگل سرچ کے ذریعے ٹریفک آتی تھی اور اشتہارات سے آمدنی ہوتی تھی لیکن اب اے آئی بوٹس جیسے ChatGPT، Google Gemini اور دیگر خود ہی معلومات صارفین تک پہنچا دیتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین ویب سائٹس پر جاتے ہی نہیں جس سے پبلشرز کی آمدنی پر فرق پڑتا ہے۔

کلاؤڈ فلیئر کے مطابق گوگل کا ہر وزٹ کے بدلے کرالر ویب سائٹ کو 14 بار سکریپ کرتا ہے ایسی طرح اوپن اے آئی کاکرالر 17 ہزار بار سکریپ کرتا ہے لیکن بدلے میں ویب سائٹ کو کوئی ٹریفک یا معاوضہ نہیں ملتا۔

اے آئی بوٹس کو قابو میں لانے کا نیا حل

کلاؤڈ فلیئر چاہتا ہے کہ مستقبل میں اے آئی بوٹس صرف تب مواد تک رسائی حاصل کریں، جب وہ ادائیگی کریں اور وہ رقم براہِ راست پبلشرز کو جائے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم مستقبل میں اے آئی ایجنٹس کی دنیا کے لیے بنیاد رکھے گا جہاں مختلف سافٹ ویئر خودکار طور پر انفارمیشن حاصل کر کے صارف کو پیش کریں گے لیکن اس معلومات کے بدلے قانونی اور مالی ادائیگی کرنا ہوگی۔

کلاؤ فلیئر کا سسٹم کیسے کام کرے گا؟

جو ویب سائٹس اور اے آئی کمپنیاں اس سسٹم میں شامل ہونا چاہتی ہیں، انہیں کلاؤڈ فلیئر اکاؤنٹ بنانا ہوگا۔ دونوں پارٹیاں خود قیمت طے کریں گی۔ پھر جب بھی کوئی اے آئی کمپنی کسی ویب سائٹ سے مواد لے گی، اسے مقررہ فیس ادا کرنی ہوگی۔ کلاؤڈ فلیئر درمیان میں ثالث کا کردار ادا کرے گا۔

چھوٹے پبلشرز کے لیے آمدنی کا نیا ذریعہ بن سکتا ہے؟

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مستقبل میں تمام اے آئی بوٹس کو ویب سائٹ کا ڈیٹا لینے کے لئے معاوضہ ادا کرنا ہو گایہ دنیا میں پبلشرز کے لئے ایک اہم پیشرفت ہے اور پبلشرز کے لئے ایک نیا کاروباری ماڈل ہو سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ چھوٹے پبلشرز کے لیے آمدنی کا نیا ذریعہ بن سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button