ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹیلی ویژن فیس ختم کرنے کا اعلان
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنا میٹر اپنی ریڈنگ ایپ کا افتتاح کر دیا

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹیلی ویژن فیس ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ٹیلی ویژن فیس ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنا میٹر اپنی ریڈنگ ایپ کا افتتاح کر دیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میٹر ریڈنگ سے متعلق بہت سے شکایات موصول ہو رہی تھیں ، اپنا میٹر اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجراء باعث اطمینات ہے اور مزید اصلاحات کے عمل کو تیز کرنا ہے۔
شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی سالانہ 500 ارب روپے کی چوری اور پیدوار کے مقابلے کھپت میں کمی توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لئے حکومت کی جانب سے اقدامات اہم ترجیح تھی، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات بھی انتہائی اہمیت کے حامل تھے۔
ملک بھر میں سولرائزیشن کی حوصلہ شکنی نہیں کریںگے، شہباز شریف
وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں سولرائزیشن کی حوصلہ شکنی نہیں کرونگا، اپنا میٹر اپنی ریڈنگ کا اصل فائدہ عام صارفین کو ہو گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سولر توانائی کے فروغ سے بجلی کی کھپت میں کمی ہوئی، پائیدار ترقی کے مراحل کے لئے مسائل کو حل کرنا ہو گااور بجلی صارفین کے حقوق کا تحفظ بھی کریںگے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں بجلی کی چوری بہت اہم مسئلہ ہے جسے حل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بجلی شعبے مین منتقل کیا ،بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لئے وزیر توانائی نے بے پناہ محنت کی اور آج بجلی کی قیمتوں میں تقریباً ساڑے 4 روپے کی کمی ہوئی ہے۔
شہباز شریف نے بتایا کہ پاکستانی سرمایہ کاروں سے بہت مشکل سے مذاکرات کئے، اسی طرح بینکوں سے بات کر کے سرکلر ڈیٹ کو حل کیا،یہ ایک دشوار کن مرحلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ توانائی شعبے میں سالانہ 5 سور ارب روپے کی چوری حکومت کے لئے سب سےبڑا چیلنج ہے، وزارت توانائی حکام اس پر دن رات محنت کر رہا ہے، ہم نے گزشتہ دنوں میں تیز رفتاری سے بجلی چوری پر قابو پایا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں اس وقت سولرائزیشن تیزی سے ہو رہی ہے اس وجہ سے بجلی زیادہ ہے اور اس کی کھپت کم ہے لیکن ہم سولر ائزیشن کی حوصلہ شکنی نہیں کریں گے، پاکستان ان چند ممالک میں شمار کرتا ہے جہاں سولرائزیشن تیزی سے ہو رہی ہے۔ شمسی توانائی اس وقت دنیا میں سستی ترین بجلی حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اپنا میٹر اپنی ریڈنگ ایک انقلابی پروگرام کے جس کا فائدہ عام صارفین کو پہنچے گا، بشرطیکہ وزیر بجلی اسی پوری طرح مانیٹر اور سپروائز کریں۔
انہوں نے اپنا میٹر اپنی ریڈنگ کی ایپ کے حوالے سے تعارف کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایپلی کیشن کو 5 مختلف زبانوں میں متعارف کرایا گیا ہےاور حکومت چاہتی ہے کہ اس ایپلی کیشن کو کراچی سے لے کر پشاور تک گھر گھر متعارف کرائیں۔
شہباز شریف اور چوہدری نثار کی ملاقات، مسلم لیگ (ن) میں واپسی کی دعوت
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنماء و سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے چوہدری نثار کو دوبارہ مسلم لیگ (ن) میں واپسی کی دعوت دے دی، ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار علی خان سے ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہبازشریف نے گفتگو کرتے شکوہ کیا کہ آپ تو لگتا ہے کہ ہمیں بھول ہی گئے ہیں ، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ آج کل بیمار رہتا ہوں ، وزیراعظم شہباز شریف نے ان کی صحتیابی کے لئے دعا کرتے ہو ئے کہا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو جلد صحت عطاء فرمائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے شہباز شریف کی دعوت پر فوری طور پر حتمی جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ صحتیابی کے بعد قریبی رفقا سے مشاورت کے بعد فیصلہ کروں گا۔
سابق وزیر داخلہ اور سابق رہنماء مسلم لیگ (ن) چوہدری نثار نے وزیراعظم شہبازشریف کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی چوہدری نثار سے 5 سالوں میں یہ دوسری ملاقات ہے ، گزشتہ سال بھی ان دونوں رہنماؤں کی ایک خاموش ملاقات ہوئی تھی جو سیاسی حلقوں میں توجہ کا مرکزی بنی تھی۔
گزشتہ سال ستمبر ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے چوہدری نثار کی بہن کے انتقال پر تعزیت کی تھی اور اس ملاقات کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنماء چوہدری نثار علی خان نے ایک طویل عرصے سے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر رکھی ہے۔
سابق وزیر داخلہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء اور ن لیگ کے دورِ حکومت میں وزیر داخلہ بھی رہے ہیں، یہ تقریباً 34 سال سے زائد عرصے تک پارٹی سے وابستہ رہے ہیں۔
انہوں نے 2018 میں مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ بعد ازاں انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن میں حصہ لیا تھا۔ راولپنڈی میں صوبائی اسمبلی کی نشست (پی پی 10) میں کامیاب امیدوار قرار پائے تھے۔