دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کی نئی عالمی درجہ بندی جاری
سنگاپور سب سے آگےجبکہ جاپان اور جنوبی کوریا دوسرے، امریکا چھٹے اور پاکستان کا 100واں نمبر ہے

اسلام آباد: دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کی نئی عالمی درجہ بندی جاری کر دی گئی، جس میں پاکستانی شہریوں کے لئے خوشخبری ہےکہ پاکستانی پاسپورٹ 13 درجے بہتری کے ساتھ 100 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔
معروف عالمی ادارہ ہینلے اینڈ پارٹنرز (Henley Partners) نے سال 2025 کے لیے دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی درجہ بندی جاری کر دی ہے، جس میں پاکستان کے گرین پاسپورٹ نے حیرت انگیز طور پر2022 کے مقابلے میں 13 درجے بہتری کے ساتھ 100ویں پوزیشن حاصل کر لی ہے۔
یاد رہے کہ 2021 میں پاکستان کا پاسپورٹ 113ویں نمبر پر تھا، اس وقت کے مقابلے میں یہ نمایاں بہتری ہے۔واضح رہے کہ 100 رینکنگ میں پاکستان کے ساتھ صومالیہ اور یمن بھی شامل ہیں۔
عالمی رینکنگ میں کس ملک کا پاسپورٹ سب سے طاقتور؟
ہینلے اینڈ پارٹنرز کی جاری رینکنگ رپورٹ کے مطابق سنگا پور کا پاسپورٹ دنیا کا سب سے طاقتور ترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے، جس کے حامل شہری دنیا بھر میں 193 ممالک میں بغیر ویزا یا ویزا آن آرائیول کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔
اس کے بعد جاپان اور جنوبی کوریا دونوں دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ تیسری پوزیشن پر یورپی مملک جیسے ڈنمارکس، فن لیڈ، فرانس ، جرمنی ، آئر لینڈ، اٹلی اور سپین براجمان ہیں۔
جاری کردہ فہرست کے مطابق امریکی پاسپورٹ چھٹے نمبر پر ہے جس کے حامل افراد کو 186 ممالک میں ویزا فری یا ویزا آن آرائیول کی سہولت میسر ہے
رپورٹ کے مطابق بھارت 2025 کی رینکنگ میں 82 ویں نمبر پر موجود ہے جو پاکستان سے 18 درجے آگے ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی عالمی سطح پر حالیہ پیشرفت سے امید لگائی جا سکتی ہے کہ آئندہ سالوں میں یہ فرق مزید کم ہو جائے گا اور ہو سکتا ہے کہ پاکستان بھارت سے کئی درجے بہتر رینکنگ بنا سکے گا۔
View Henley Passport Index 2025 (June) PDF
پاکستانی پاسپورٹ پر کن ممالک میں ویزا فری یا ویزا آن آرائیول کی سہولت دستیاب ہے؟
پاکستانی گرین پاسپورٹ رکھنے والے شہری 33 ممالک میں باآسانی سفر کر سکتے ہیں جہاں ویزا فری یا ویزا آن آرائیول کی سہولت دی جاتی ہے۔ ان ممالک میں برونڈی، روانڈا، کینیا، سیرا لیون، موزمبیق، صومالیہ، کوموروز، گنی بساؤ، مڈغاسکر، نیپال، مالدیپ، سری لنکا، کمبوڈیا، تیمور-لیستے، کک آئی لینڈز، پلاؤ، ساموا، تووالو، نیو، قطر، بارباڈوس، سینٹ ونسنٹ، گریناڈائنز، ہیتی، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، مونٹسریٹ، سیچلز اور کیپ ورڈے شامل ہیں۔
یہ پیش رفت کیوں اہم ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ کی درجہ بندی میں بہتری اس بات کا اشارہ ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کے امیج، سفارتی کوششوں اور بین الاقوامی تعلقات میں مثبت تبدیلی آ رہی ہے۔ اس کا براہ راست فائدہ عام پاکستانی شہریوں کو ہوگا جو بیرون ملک تعلیم، کاروبار یا سیاحت کے لیے سفر کرنا چاہتے ہیں۔
کیا مزید بہتری ممکن ہے؟
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر حکومت پاکستان امیگریشن پالیسی، داخلی سکیورٹی اور بیرونی تعلقات میں تسلسل کے ساتھ بہتری لاتی رہی، تو آئندہ چند سالوں میں پاکستانی پاسپورٹ مزید اعلیٰ پوزیشن حاصل کر سکتا ہے۔ اس کے لیے ویزا معاہدوں، تجارتی روابط، اور سافٹ امیج کو بہتر بنانے کی حکمت عملی کلیدی کردار ادا کرے گی۔
2025 میں پاکستانی گرین پاسپورٹ کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری بلاشبہ ایک مثبت قدم ہے، جو نہ صرف عالمی سطح پر پاکستان کی حیثیت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی امید کی نئی کرن ہے۔