ایران کو دفاع کا حق ہے، وزیراعظم کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ
وزیراعظم کا عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی نگرانی میں موجود اداروں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فونک رابطے میں گفتگو کرتے ہوئے امریکا کے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں انہوں نے ایران کے صدر سے گفتگو کرتے ہوئے غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے حق دفاع کو تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہیں ، ایران امریکی حملوں میں اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ حملے عالمی قوانین اور عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
Prime Minister’s Office
Press Wing
Islamabad: 22 June, 2025Telephone Conversation between Prime Minister & President of Iran
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif held a telephone conversation with the President of the Islamic Republic of Iran, H.E. Masoud Pezeshkian, this… pic.twitter.com/YNw1WAO5Gv
— PTV News (@PTVNewsOfficial) June 22, 2025
وزیراعظم نے گزشتہ کئی دنوں سے جاری ایران اسرائیل کی جنگ پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا۔
ایران کے صدر نے پاکستان کے وزیراعظم، حکومت اور عوام سمیت عسکری قیادت سے اظہار تشکر کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے دفاع کا حق تسلیم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ گفتگو اور سفارت کاری ہی آگے بڑھنے کا واحد قابل عمل راستہ ہے۔
انہوں نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری اجتماعی کوششوں کا بھی مطالبہ کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم نے اس حوالے سے پاکستان کی تعمیراتی کردار ادا کرنے کی آمادگی کا اعادہ کیا۔
پاکستان ایران کی بلا مشروط سفارتی حمایت جاری رکھے گا، نواز شریف
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کا ایران پر امریکی حملے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف سے ہنگامی رابطہ کیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے نواز شریف کے ساتھ ایران پر امریکی حملے کے بعد کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف سے مشاورت کے بعد انہوں نے ایرانی صدر کو فون کیا اور ایرانی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران کی بلا مشروط سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
قائد مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ پاکستان جنگ نہیں امن چاہتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا خاتمے ہونا چاہیے ، پاکستان خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے اقوام عالم سے رابطے میں ہے۔
علاوہ ازیں شہبازشریف نے پارٹی قائد کو بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان کا ملکی دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہر طرح کے چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا
بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس پاکستانی وقت کے مطابق کل دوپہر 12 بجے طلب کیا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف ، وزیر داخلہ محسن نقوی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ،عسکری اور سول قیادت شرکت کرے گی۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ایران کی حمایت اور دیگر بڑے فیصلوں کا امکان ہے جبکہ اجلاس میں ملکی داخلی اور سرحدی سکیورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر حالیہ دورہ امریکا پر قومی سلامتی کمیٹی کو اعتماد میں لیں گے۔ اس کے علاوہ قومی سلامتی کمیٹی میں ایران، اسرائیل، امریکا تنازع پر تفصیلی مشاورت ہو گی۔