ایران اسرائیل کشیدگی، بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
برینٹ کروڈ آئل کی بین الاقوامی ٹریڈنگ تقریباً 80 ڈالر ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 76 ڈالر فی بیرل کی سطح عبور کر گیا

ایران اور اسرائیل کی جنگ مزید شدت کے بعد بین الاقوامی منڈیوں میں کاروبار کے پہلے روز خام تیل کی قیمتوں میں 3 فیصدسے زائد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برینٹ کروڈ آئل کی بین الاقوامی ٹریڈنگ تقریباً 80 ڈالر ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 76 ڈالر فی بیرل کی سطح عبور کر گیا ہے۔
علاوہ ازیں عالمی گیس کی تقریباً 4 ڈاکٹر فی ایم ایم بی ٹی یو میں فروخت ہو رہی ہے۔
آبنائے ہرمز بند کرنے سے پوری دنیا متاثر ہو گی، ماہرین
دوسری جانب امریکا کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بندکرنے کی منظوری دے دی جبکہ حتمی فیصلہ ایرانی نیشنل سکیورٹی کونسل کرے گی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آبنائے ہرمز بند کرنے سے پوری دنیا متاثر ہو گی کیونکہ آبنائے ہرمز کے ذریعے دنیا کی تیل اور گیس کی 20 فیصد تجارت ہوتی ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے آبنائے ہرمز کے بند کرنے کے فیصلے کے بعد عالمی سطح پر تیل اور گیس کی قیمتوں پر بھی بڑا اثر پڑے گا۔ دنیا میں گیس اور تیل کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
‼️ Major General Kowsari, member of the National Security Commission of the Parliament: The Parliament has reached the conclusion that the Strait of Hormuz should be closed, but the final decision in this regard lies with the Supreme National Security Council. pic.twitter.com/sWd0rsOBsA
— Press TV Breaking (@PTVBreaking1) June 22, 2025
واضح رہے کہ آبنائے ہرمز سے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، ایران اور کویت سے یومیہ تقریباً 21 ملین بیرل تیل دیگر ممالک کو پہنچایا جاتا ہے
ان ملکوں میں پاکستان، چین، جاپان، جنوبی کوری ، یورپ، شمالی امریکا اور دنیا کے دیگر ممالک شامل ہیں۔
آبنائے ہرمز مشرق وسطیٰ کے خام تیل پیدا کرنے والے ممالک کو ایشیا، یورپ، شمالی امریکا اور دیگر دنیا سے جوڑتی ہے، اس سمندری پٹی کے ایک طرف امریکا کے اتحادی عرب ممالک تو دوسری طرف ایران ہے۔
اس آبی گزرگاہ سے دنیا کو 30 فیصد گیس اور 20 فیصد تیل کی سپلائی ہوتی ہے۔ یہاں سے روزانہ تقریباً 90 اور سال بھر میں 33 ہزار بحری جہاز گزرتے ہیں۔
دفاعی ماہرین کے مطابق آبنائے ہرمز دنیا کی لائف لائن ہے اور اس آبی گزرگاہ کی بندش کے نتائج خوفناک ہونگے۔
تجزیہ کاروں نے کہا کہ گیس اور تیل کی قیمتوں سے یورپ کے تمام ممالک سمیت دنیا بھر میں تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا اور ساتھ ہی مہنگائی کی شرح بھی بڑھے گی۔
ایران اور اسرائیل جنگ کے باعث عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے۔
پاکستانی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور مہنگائی میںاضافہ ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق تیل 90 ڈالر فی بیرل ہونے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 3.49 ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل ہونے سے کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 3.1 ارب ڈالر منفی اثر ہو گا۔
پاکستانی ماہرین کے مطابق بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتیں اگر 80 ڈالر فی بیرل ہوتی ہیں تو پاکستان میں 35 روپے فی لیٹر تک اضافہ کرنا پڑے گا اور اگر خام تیل کی فی بیرل قیمت 85 ڈالر ہو گی تو پاکستان میں 55 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس طرح عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل تک پہنچتی ہے تو پاکستان میں تیل کی قیمت میں 90 روپے فی لیٹرتک اضافہ ہو گا۔
خام تیل کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ
بین الاقوامی تجزیہ کاروں نے خام تیل کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ ایران اور اسرائیل کی موجود ہ جنگ کے باعث عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں 130 ڈالر فی بیرل تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایران کے آبنائے ہرمز کی بندش بھی اس پر اثر انداز ہو گی۔
دوسری جانب پاکستان کی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے اس معاملے پر کہا کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں۔ موجودہ صورتحال کا باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں۔
پٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں، ترجمان اوگرا
گزشتہ دنوں ترجمان اوگرا کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کے وافر ذخائر موجود ہیں جو طلب کو پورا کرنے کے لئے کافی ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ قومی توانائی تحفظ یقینی بنانے کے لئے پیشگی اقدامات جاری رکھے جائیں گے، اوگرا اس معاملے پر مسلسل گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
یاد رہے کہ ایران اسرائیل کی جنگ کے تناظر میں وفاقی حکومت پاکستان کی جانب سے آئل کمپنیوں کے وافر تیل کے ذخائر رکھنے کی ہدایات کر دی گئی تھیں۔