بین الاقوامی

یو اے ای میں ٹرمپ کا استقبال عالمی توجہ کا مرکز بن گیا

استقبالیہ تقریب میں خلیجی روایات کے مطابق ’العالیہ‘ نامی ثقافتی رقص پیش کیا گیا

ابوظبی: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارت کے بعد مشرق وسطیٰ کا پہلا اہم دورہ کرتے ہوئے 15 مئی کو متحدہ عرب امارات کا رخ کیا، جہاں ان کے استقبال کا منظر عالمی توجہ کا مرکز بن گیا۔

امریکی میڈیا نیویارک پوسٹ کے مطابق، قطر کا دورہ مکمل کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ جب ابوظبی پہنچے تو صدارتی محل ’قصر الوطن‘ میں صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔

استقبالیہ تقریب میں خلیجی روایات کے مطابق ’العالیہ‘ نامی ثقافتی رقص پیش کیا گیا، جس میں مرد و خواتین نے حصہ لیا۔ خاص بات یہ تھی کہ خواتین نے رقص کے دوران اپنے بال کھول کر مخصوص انداز میں زلفیں لہراتے ہوئے رقص کیا، جس نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کو جنم دے دیا۔

ویڈیوز وائرل ہوتے ہی صارفین کی رائے تقسیم ہو گئی — کچھ نے متحدہ عرب امارات کے اس روایتی انداز کو سراہا، جبکہ کچھ نے لڑکیوں کے بال کھول کر رقص کرنے کو اسلامی اقدار کے خلاف قرار دیا۔ کچھ افراد نے یہاں تک دعویٰ کر دیا کہ یہ ویڈیو مصنوعی ذہانت (AI) سے تیار کردہ ہے۔

’العالیہ‘ ایک قدیم خلیجی رقص ہے جسے 2014 میں یونیسکو نے ثقافتی ورثے کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ اس رقص میں مرد اکثر تلوار یا لکڑیوں کے ساتھ شرکت کرتے ہیں جبکہ خواتین مخصوص روایتی لباس "Thobe Nashal” میں زلفیں لہراتی ہیں۔ شرکاء قطار یا دائرے کی شکل میں رقص کرتے ہیں۔

اس بار چونکہ خواتین رقص کی اگلی صف میں تھیں اور ان کا انداز خاصا نمایاں تھا، اس لیے ویڈیو نے غیر معمولی توجہ حاصل کی، جس پر دنیا بھر کے سوشل میڈیا صارفین نے حیرت، تنقید اور تجسس کا اظہار کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button