صحت

نیند کی کمی: صحت کے لیے ایک خاموش مگر خطرناک دشمن

نیند کی کمی ایک قابل فکر اور غور طلب ہے، نیند صحت کیلئے ایک خاموش مگر خطرناک دشمن بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ دنیا بھر میں ماہرین صحت ایک ایسے مسئلے پر مسلسل خبردار کر رہے ہیں جسے عموماً نظر انداز کر دیا جاتا ہے — اور وہ ہے نیند کی کمی۔ تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے کہ نیند کی کمی صرف ذہنی تھکن یا سستی کا باعث نہیں بنتی، بلکہ یہ دل، دماغ، وزن، اور قوتِ مدافعت پر براہِ راست منفی اثر ڈالتی ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کی وارننگ

عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے مطابق دنیا بھر میں ہر تیسرا بالغ فرد روزانہ مطلوبہ نیند حاصل نہیں کرتا۔ نیند کی اوسط مدت 6 سے 8 گھنٹے ہونی چاہیے، لیکن جدید طرزِ زندگی، ٹیکنالوجی، اور بڑھتے ہوئے ذہنی دباؤ نے نیند کے نظام کو شدید متاثر کیا ہے۔

نیند کی کمی سے لاحق ہونے والی بیماریوں کی فہرست:

  1. دل کے امراض:
    نیند کی کمی بلڈ پریشر میں اضافے، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، اور ہارٹ اٹیک کے خطرے کو دوگنا کر دیتی ہے۔

  2. ذہنی مسائل:
    مستقل نیند کی کمی ڈپریشن، اینگزائٹی، اور چڑچڑے پن جیسی کیفیت کو جنم دیتی ہے۔

  3. یادداشت کی کمزوری:
    نیند کے دوران دماغ دن بھر کی یادداشتوں کو محفوظ کرتا ہے۔ نیند نہ ہونے کی صورت میں حافظہ متاثر ہوتا ہے۔

  4. وزن میں اضافہ:
    نیند کی کمی ہارمونز کے توازن کو بگاڑتی ہے، جس سے بھوک زیادہ لگتی ہے اور جسمانی چربی بڑھنے لگتی ہے۔

  5. قوتِ مدافعت میں کمی:
    نیند کے دوران جسم بیماریوں سے لڑنے والے خلیے پیدا کرتا ہے۔ نیند کی کمی سے جسم انفیکشنز کے خلاف کمزور پڑ جاتا ہے۔

پاکستان میں صورتحال

پاکستان میں خاص طور پر نوجوان طبقے میں نیند کی خرابی ایک عام مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا، آن لائن گیمز، اور رات دیر تک موبائل فون استعمال کرنے کی عادت نے نیند کو سب سے غیر اہم بنا دیا ہے۔ ماہرین طب کے مطابق یہ رجحان آئندہ برسوں میں پاکستان میں ذہنی اور جسمانی امراض میں غیر معمولی اضافہ کر سکتا ہے۔

نیند بہتر بنانے کے طبی مشورے

ماہرین صحت کے مطابق درج ذیل احتیاطی تدابیر اپنا کر نیند کو بہتر بنایا جا سکتا ہے:

  • رات کے وقت کیفین سے پرہیز کریں۔

  • سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ قبل اسکرین کا استعمال بند کر دیں۔

  • سونے کا ایک مقررہ وقت طے کریں اور اس پر عمل کریں۔

  • سونے کے کمرے کو پر سکون اور اندھیرا رکھیں۔

  • روزانہ ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیں۔

بچوں اور بڑوں میں نیند کے اثرات

ماہرین بچوں کے لیے 9 سے 11 گھنٹے جبکہ بالغ افراد کے لیے کم از کم 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کو ضروری قرار دیتے ہیں۔ اسکول جانے والے بچوں کی نیند متاثر ہونے سے ان کی تعلیمی کارکردگی، ارتکاز، اور مزاج بری طرح متاثر ہو سکتا ہے۔ اسی طرح بڑے افراد کی کارکردگی، مزاج، اور فیصلوں کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔

نیند کی کمی کو معمول نہ سمجھیں

ڈاکٹرز خبردار کرتے ہیں کہ نیند کی کمی کو وقتی مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اسے ایک طبی علامت کے طور پر سنجیدہ لینا چاہیے۔ مستقل بے خوابی، بار بار نیند سے جاگ جانا، یا صبح تھکاوٹ کا احساس — یہ سب علامات ہیں کہ آپ کو طبی مشورہ لینے کی ضرورت ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button