مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے، اویس لغاری
حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ 4 سال میں توانائی کا شعبہ بحران سے نکل جائے، وزیر توانائی
وفاقی وزیر برائے بجلی اویس لغاری نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے اور مستقبل میں مزید کمی کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مزید 15 آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدے پیش کیے جائیں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ اب تک 1100 ارب روپے کی بچت ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کامیابی سے جاری ہیں اور اب حکومتی پاور پلانٹس کے معاہدوں پر نظرثانی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے عوام کو یقین دلایا کہ معاہدوں میں نظرثانی کے نتیجے میں مزید مالی بچت ممکن ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے ملٹی ایئر ٹیرف کے تحت مانگی گئی رقم بہت زیادہ ہے اور یہ رقم کم ہونی چاہیے۔
انہوں نے نیپرا سے اپیل کی کہ وہ عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے منصفانہ فیصلہ کرے۔
اویس لغاری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے ساتھ کنڈا کلچر کے خاتمے کے حوالے سے ملاقات ہوئی، لیکن اس حوالے سے ان کی کارکردگی تسلی بخش نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ کنڈا کلچر کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ حکومت معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کے تحت پاور سیکٹر میں بھی اصلاحات لا رہی ہے۔ مہنگے بجلی معاہدوں سے جان چھڑانے کے لیے کئی آئی پی پیز سے نظرثانی شدہ معاہدے کیے جا رہے ہیں، جبکہ بجلی کے گردشی قرضے کو کم کرنے اور لائن لاسز پر قابو پانے کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
گزشتہ ہفتے اویس لغاری نے کہا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئندہ 4 سال میں توانائی کا شعبہ بحران سے نکل جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے صنعتوں کو 58.5 روپے فی یونٹ بجلی فراہم کی جاتی تھی، جو اب 47.17 روپے فی یونٹ کر دی گئی ہے۔ اس اقدام کے تحت انڈسٹری پر سالانہ 150 ارب روپے کی کراس سبسڈی کا بوجھ کم کیا گیا ہے۔