بین الاقوامی
ٹرینڈنگ

تبت میں 7.1 شدت کا زلزلہ: 53 افراد جاں بحق، متعدد عمارتیں زمین منہدم

حکام نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے

چین کے دور افتادہ علاقے تبت میں منگل کی صبح شدید زلزلے نے تباہی مچا دی۔ زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور 62 زخمی ہوگئے، جبکہ متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارےاے ایف پی کے مطابق زلزلے کے جھٹکے نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو اور بھارت کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی جاری کردہ ویڈیوز میں زلزلے کے بعد عمارتوں کے تباہ شدہ ڈھانچے اور ملبے کے ڈھیر دیکھے جا سکتے ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی، جبکہ چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر (سی ای این سی) نے شدت 6.8 بتائی ہے، جو نیپال کی سرحد کے قریب مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 5 منٹ پر محسوس کی گئی۔

چینی خبر رساں ادارے شنہوا کے مطابق تبت کے ژیگازے شہر میں زلزلے کے نتیجے میں 53 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جبکہ 62 سے زائد زخمی ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں رابطے بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

زلزلے سے متاثرہ علاقے میں سردی کی شدت نے حالات مزید سنگین بنا دیے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، متاثرہ علاقے ڈنگری میں درجہ حرارت منفی 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے اور رات میں منفی 18 ڈگری تک گرنے کا امکان ہے۔

سی ای این سی کے مطابق یہ زلزلہ گزشتہ پانچ سالوں میں 200 کلومیٹر کے دائرے میں ریکارڈ کیا جانے والا سب سے شدید زلزلہ تھا۔

نیپال کے علاقوں لوبوچے اور نامچے میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ نیپالی عہدیدار جگت پرساد بھوسل نے کہا کہ زلزلے کی شدت بہت زیادہ تھی، تاہم اب تک کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

چینی میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے بھارت، بھوٹان، اور بنگلہ دیش میں بھی محسوس کیے گئے۔ نیپال کے حکام کے مطابق علاقے میں معلومات اکٹھی کرنے کے لیے مقامی لوگوں اور سیکیورٹی فورسز کو متحرک کر دیا گیا ہے۔

یہ زلزلہ تبت کے دارالحکومت لہاسا سے 380 کلومیٹر دور واقع زلزلے کے مرکز سے 5 کلومیٹر کے اندر موجود چند آبادیوں کو بھی متاثر کر گیا۔

زلزلوں کی تاریخ میں یہ خطہ کئی بار تباہ کن واقعات کا شکار رہا ہے۔ 2015 میں نیپال میں 7.8 شدت کے زلزلے میں 9 ہزار افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے، جبکہ 2008 میں چین کے سچوان صوبے میں زلزلے نے 70 ہزار سے زائد جانیں لے لی تھیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button