پارٹی کے کوئی بیک ڈور رابطے یا خفیہ مذاکرات نہیں ہو رہے، بیرسٹر گوہر علی خان
مذاکرات کی ذمہ داری صرف عمران خان کی قائم کردہ مذاکراتی کمیٹی کے پاس ہے، چیئرمین پی ٹی آئی

راولپنڈی: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے واضح کیا ہے کہ پارٹی کے کوئی بیک ڈور رابطے یا خفیہ مذاکرات نہیں ہو رہے۔ ان کے مطابق مذاکرات کی ذمہ داری صرف عمران خان کی قائم کردہ مذاکراتی کمیٹی کے پاس ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ دو اجلاس مکمل ہو چکے ہیں۔ مذاکرات کے تیسرے راؤنڈ سے قبل عمران خان سے ملاقات ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بات حکومتی کمیٹی کو بھی بتا دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید تھی کہ آج ملاقات ہو جائے گی، لیکن ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔ امید ہے کہ کل عمران خان سے ملاقات ممکن ہو سکے گی۔ بیرسٹر گوہر نے بشریٰ بی بی کے حوالے سے پھیلائی گئی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی مذاکرات میں شامل نہیں ہیں اور نہ ہی ان کے ذریعے کوئی بیک ڈور مذاکرات ہو رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے جو کمیٹی عمران خان نے بنائی ہے، صرف وہی اس عمل میں شامل ہے۔ اب تک مذاکراتی کمیٹی کے دو اجلاس ہو چکے ہیں اور اس کے علاوہ کوئی غیر رسمی ملاقات یا رابطہ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر
انہوں نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کے دو بنیادی مطالبات ہیں: اسیران کی رہائی اور جوڈیشل کمیشن کا قیام۔ عمران خان نے ان مطالبات کے لیے ایک ٹائم فریم بھی دیا ہے۔ انہوں نے القادر کیس کے حوالے سے کہا کہ عمران خان نے کسی قسم کا ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا اور نہ ہی ان کا اس کیس میں کوئی براہ راست تعلق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں گواہوں نے بھی بیان دیا ہے کہ عمران خان کا براہ راست لین دین ثابت نہیں ہوا۔ امید ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی اس کیس میں بری ہو جائیں گے۔