لیبیا کا قیدی عالمی اسکالرز کی فہرست میں شامل: ریاض کریدغ کی حیرت انگیز کامیابی
ریاض کریدغ نے کیمسٹری اور نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کیں
طرابلس: لیبیا کی جیل میں قید کاٹنے والے سابق قیدی ریاض کریدغ نے اپنی علمی قابلیت سے دنیا کو حیران کر دیا۔
ریاض کریدغ نے کیمسٹری اور نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کیں، جن کے اعتراف میں انہیں تیسرے ایڈیشن میں لیبیا گیونگ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق، لیبیا کی جوڈیشل پولیس نے انکشاف کیا کہ ریاض کریدغ اصلاح اور بحالی کے ادارے میلیتہ برانچ میں بطور قیدی رہ چکے ہیں۔ وہ نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے جدید کیمیکلز کی تیاری اور شفاف توانائی کے میدان میں تحقیق کر رہے ہیں۔
جوڈیشل پولیس سروس کے دستاویزی اور سیکیورٹی میڈیا آفس نے تصدیق کی کہ ریاض کریدغ کو ان کی قابلِ ذکر خدمات کے اعتراف میں لیبیا گیونگ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس موقع پر دارالحکومت طرابلس کے مہاری ہوٹل میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی، جس میں دنیا کے سب سے بڑے پبلشنگ ہاؤس ایلسیویئر نے تعاون کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مدینہ منورہ: ریاض الجنہ میں نوافل کی ادائیگی پر پابندی ختم
اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی درجہ بندی کے مطابق، ریاض کریدغ دنیا کے سب سے زیادہ ممتاز اسکالرز کی 2024 کی فہرست میں شامل ہو چکے ہیں۔
ایجنسی کے ڈاکومینٹیشن اینڈ انفارمیشن آفس نے بتایا کہ ریاض نے اصلاحی ادارے کے پروگراموں سے بھرپور فائدہ اٹھایا، جن کا مقصد اہلِ علم اور محققین کی رہنمائی اور مدد کرنا ہے۔