پاکستان

اتحادی حکومت میں معمولی اختلافات اور ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے، احسن اقبال

ملک کو درپیش معاشی بحران اور دہشت گردی کی لہر سے نمٹنے کے لیے باہمی محاذ آرائی کی بجائے اتحاد ضروری ہے

کراچی: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت میں معمولی اختلافات اور ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے، لیکن مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی جیسے نظریاتی اختلاف رکھنے والی دو بڑی جماعتیں پاکستان کے نظریے پر ایک ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں وزیر منصوبہ بندی سندھ ناصر حسین شاہ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش معاشی بحران اور دہشت گردی کی لہر سے نمٹنے کے لیے باہمی محاذ آرائی کی بجائے اتحاد ضروری ہے۔ احسن اقبال نے دعویٰ کیا کہ پچھلی حکومت نے سندھ کو نظرانداز کرتے ہوئے وفاقی منصوبوں کو فنڈز مہیا نہیں کیے، تاہم موجودہ حکومت سندھ کی ترقی اور سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کے لیے فنڈز فراہم کر رہی ہے۔

اڑان پاکستان‘: ترقی کے لیے مضبوط بنیاد

احسن اقبال نے بتایا کہ 31 دسمبر کو شروع کیے گئے 5 سالہ ’اڑان پاکستان‘ پروگرام کا مقصد ملک کو ترقی کی پائیدار بنیادوں پر گامزن کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ترقیاتی منصوبے ناکام رہے، لیکن اب ملک کو اس ناکامی کی گنجائش نہیں۔ ہمارا مقصد 2047 تک خطے میں اپنے ہمسایہ ممالک کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنے کے لیے ’فائیو ایز فریم ورک‘ ترتیب دیا گیا ہے، جس کے ذریعے معیشت کو 30 ارب ڈالر سے 100 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم، صحت اور آبادی پر قابو پانے جیسے شعبوں میں پاکستان کی کارکردگی کمزور ہے۔ تعلیم عام کیے بغیر، شرح خواندگی 90 فیصد تک بڑھائے بغیر، اور آبادی کی شرح کو 2 فیصد سے نیچے لائے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیلم منیر کی شادی: تصاویر نے مداحوں کے دل جیت لیے

احسن اقبال نے کہا کہ یہ منصوبہ کسی حکومت کا نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کا ہے۔ یہ سیاست سے بالاتر ہے، اور تمام وزرائے اعلیٰ نے اس منصوبے کی حمایت میں دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ اور دیگر صوبے قومی ترقیاتی بجٹ کو قومی اہداف کے مطابق ترتیب دینے پر متفق ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان دوسروں سے رسیدیں طلب کرتے تھے، لیکن جب ان سے رسیدیں مانگی گئیں تو بوگس نکلیں۔ اگر عمران خان 50 ارب روپے کے حسابات پیش کر دیں تو انہیں کوئی نہیں روکے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم کو تحائف سستے اور ان کے عملے کو مہنگے تحائف ملے، جو ناقابل فہم ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button