کرم کے عوام نے بے شمار قربانیاں دی ہیں، گورنر خیبرپختونخوا
امن قائم کرنا اور لوگوں کو سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، فیصل کریم کنڈی
پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کرم کے عوام نے بے شمار قربانیاں دی ہیں، اور یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن قائم کرے اور لوگوں کو بنیادی سہولتیں فراہم کرے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ضلع کرم کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ ہمارے پڑوس میں ایک ایسا ملک ہے جہاں سپر پاورز نے اسے فتح کرنے کی کوشش کی، لیکن جب وہ ناکام ہوئے تو وہ اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے لیے چھوڑ گئے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ آج بھی کرم میں ملک دشمن عناصر اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور وہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے دعا گو ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن کی فراہمی، لوگوں کی حفاظت اور انہیں بنیادی سہولتیں دینا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرم کے لوگوں نے بہت خون بہایا ہے اور انہیں بہت سی قربانیاں دینی پڑی ہیں۔ راستوں کی بندش کی وجہ سے کرم کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا تھا، مگر معاہدے کے بعد ان مشکلات کا حل نکلے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اُڑان پاکستان پروگرام معیشت کو مستحکم کرے گا، وزیراعظم
گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی حکومت نے اس مسئلے پر پہلے سنجیدگی دکھائی ہوتی تو پورے ملک میں اہل تشیع کی طرف سے دھرنے نہ ہوتے۔ مسئلہ کرم کا تھا لیکن احتجاج کراچی میں بھی ہوا، مظاہرے خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کے خلاف ہونے چاہیے تھے، اور ان مظاہروں کا مقصد اسمبلی کے باہر ہونا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ کرم میں قومی اسمبلی کے نمائندے صوبائی حکومت کے اتحادی ہیں، اور انہیں یہاں آ کر دھرنے دینا چاہیے تھا۔ ان کا یہ احتجاج جمہوری حق تھا جو انہوں نے استعمال کیا۔
فیصل کریم کنڈی نے بلدیاتی نمائندوں پر ہونے والے تشدد پر افسوس کا اظہار کیا اور سوال اٹھایا کہ اسلام آباد میں ظلم کا پرچار کرنے والوں نے اپنے نمائندوں کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا؟ جمہوری طریقے سے اپنا حق مانگنا کسی جرم سے کم نہیں ہوتا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ بہت جلد بلدیاتی نمائندوں کے لیے گورنر ہاؤس میں ایک کنونشن منعقد کیا جائے گا، جہاں ان کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی جائے گی، اور صوبائی حکومت کو ان کے وعدے یاد دلائے جائیں گے۔