پاکستان
ٹرینڈنگ

سانحہ 9 مئی: ملٹری کورٹ نے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرموں کو سزائیں سنا دیں

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے یہ سزائیں سنائیں

راولپنڈی : پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 9 مئی 2023 کے افسوسناک واقعے میں ملوث مزید 60 مجرموں کو سزائیں سنائی گئی ہیں۔ ان مجرموں میں عمران خان کے بھانجے حسان نیازی بھی شامل ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے یہ سزائیں سنائیں۔

آئی ایس پی آر نے وضاحت کی کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے تحت تمام شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا اور مجرموں کو اپنے قانونی دفاع کا مکمل موقع فراہم کیا گیا۔ ان میں جناح ہاؤس حملے، جی ایچ کیو گیٹ توڑنے اور دیگر تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد شامل ہیں۔

سزا یافتہ مجرموں کی تفصیلات:

  • جناح ہاؤس حملے میں ملوث حسان نیازی ولد حفیظ اللہ نیازی کو 10 سال قید بامشقت۔
  • میاں عباد فاروق ولد امانت علی کو 2 سال قید بامشقت۔
  • رئیس احمد ولد شفیع اللہ کو 6 سال قید بامشقت۔
  • ارزم جنید ولد جنید رزاق کو 6 سال قید بامشقت۔
  • علی رضا ولد غلام مصطفی کو 6 سال قید بامشقت۔
  • بریگیڈئر (ر) جاوید اکرم ولد چودھری محمد اکرم کو 6 سال قید بامشقت۔
  • محمد ارسلان ولد محمد سراج کو 7 سال قید بامشقت۔
  • محمد عمیر ولد عبدالستار کو 6 سال قید بامشقت۔
  • نعمان شاہ ولد محمود احمد شاہ کو 4 سال قید بامشقت۔
  • محمد رحیم ولد نعیم خان کو 6 سال قید بامشقت۔
  • جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ دانش ولد راجہ عبدالوحید کو 4 سال قید بامشقت۔
  • سید حسن شاہ ولد آصف حسین شاہ کو 9 سال قید بامشقت۔
  • محمد عبداللہ ولد کنور اشرف خان کو 4 سال قید بامشقت۔
  • بنوں کینٹ حملے میں امین شاہ ولد مشتر خان اور اکرام اللہ ولد خانزادہ خان کو 9 سال قید بامشقت۔
  • ملتان کینٹ حملے میں خرم لیاقت ولد لیاقت علی شاہد کو 4 سال قید۔
  • پیرزادہ میاں محمد اسحق بھٹہ کو 3 سال قید بامشقت۔

یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیر احتجاج ہوئے، جن میں سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔ لاہور میں جناح ہاؤس اور راولپنڈی میں جی ایچ کیو کا گیٹ بھی نشانہ بنا۔ ان واقعات کے بعد 1900 افراد گرفتار کیے گئے، جن میں سے متعدد پر مقدمات درج کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو ملزمان کے فیصلے سنانے کی مشروط اجازت

یہ کارروائیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ریاست قانون شکن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button