مطالبات منظور: جوائن ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان

آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مہنگی بجلی اور آٹے کے خلاف شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال آج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

ذرائع کے مطابق مطالبات کی منظوری کے بعد جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے احتجاج ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے تمام گرفتار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کردیا، اس موقع پر شہدا کے خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور شہدا کے بلند درجات کے لیے دعا کی گئی۔

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطابق گزشتہ روز ناخوشگوار واقعات کی وجہ سے تین بجے تک سوگ رہے گا۔

واضح رہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کام پر آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی اور آٹے کے خلاف شٹر ڈائون ہڑتال پچھلے 4 روز سے جاری تھی۔ اس ہڑتال کے دوران تمام کاروباری مراکز ، ٹرانسپورٹ اور تعلیمی اداروں سمیت دیگر ادارے بھی بند رہے جبکہ مختلف علاقوں میں احتجاجی قافلے مظفر آباد پہنچے۔

مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، حالات کی کشیدگی کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف علی زرداری نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے بات چیت کی ہدایت کی تھی لیکن مسائل حل نہ ہوئے۔

یاد رہے گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کے مظاہرین کے مطالبات منظور کرتے ہوئے آزاد کشمیر کی عوام کو بڑا ریلیف دیا تھا۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آزاد کشمیر کے عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے 23 ارب روپے کی فوری فراہمی کی منظوری دے دی تھی۔

گزشتہ روز آزاد جموں و کشمیر محکمہ توانائی نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔ گھریلو استعمال کی بجلی کے لئے ایک سے 100 یونٹ تک بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ ہوگی۔ 101 سے 300 یونٹ تک 5 روپے جبکہ 300 سے زیادہ یونٹس کے استعمال پر 6 روپے فی یونٹ ہو گی۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق کمرشل استعمال پر 300 یونٹ استعمال پر بجلی کی فی یونٹ قیمت 10 روپے ہو گی۔ 300 سے زائد یونٹس کے استعمال پر فی یونٹ بجلی کی قیمت 15 روپے ہوگی۔

بعدازاں وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے کابینہ ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سستی بجلی اور سستی روٹی کے مطالبات کو کوئی ذی شعور انکار نہیں کرسکتا، وزیراعظم پاکستان نے معاشی مشکلات اور تحفظات کے باوجود فوری طور پر بجلی اور گندم پر سبسڈی کے نوٹیفکیشن جاری کردیےتھے۔

Show More

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button