پاکستان
ٹرینڈنگ

9 مئی کی دھول کو بیٹھنا چاہئے ، دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے، بیرسٹر گوہر

ایوان سے انصاف لینا چاہتے ہیں، ایوان ہمیں انصاف دے، چیئرمین پی ٹی آئی

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کی دھول کو بیٹھنا چاہیے، ایوان سے انصاف لینا چاہتے ہیں، ایوان ہمیں انصاف دے، دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کے فورم سے مذاکرات کے ذریعے اپنے خلاف ہونے والی زیادتیوں کا جواب چاہتے ہیں۔ ہم نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے، لیکن اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہمیں مذاکرات کے ذریعے راستہ فراہم نہ کیا گیا تو ہمیں دوبارہ سڑکوں پر آنا پڑے گا، جو مناسب نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے تاکہ مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ہمارے کارکنان کے ساتھ زیادتیاں کی گئیں اور ان پر گولیاں چلائی گئیں، جبکہ دنیا کے کسی بھی ملک میں پرامن مظاہرین پر گولی چلانے کی مثال نہیں ملتی۔ برازیل سمیت کئی ممالک میں مظاہرین نے ایوانوں میں داخل ہو کر احتجاج کیا، مگر وہاں ایسا کچھ نہیں ہوا جیسا ہمارے ساتھ ہوا۔

انہوں نے وزیرِ دفاع کے اس بیان پر تنقید کی جس میں کہا گیا تھا کہ گولی علی امین گنڈاپور کے گارڈز نے چلائی۔ بیرسٹر گوہر نے اسے غیر سنجیدہ اور ناقابلِ قبول قرار دیا اور کہا کہ حکومت اپنی غلطی ماننے کو تیار نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:   مریم نفیس کی پھوپھو سے متعلق گفتگو پر سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے

پی ٹی آئی چیئرمین نے واضح کیا کہ پشتون کارڈ کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ہمارے مظاہرین غیر مسلح تھے اور ہم نے کبھی کسی قسم کا اسلحہ استعمال نہیں کیا۔ اگر کوئی ایسا ویڈیو ثبوت ہے تو حکومت سامنے لائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کو مقبولیت کے لیے جلسے جلوسوں کی ضرورت نہیں، کیونکہ ان کی مقبولیت 8 فروری کو پہلے ہی ثابت ہو چکی ہے۔

دوسری جانب، پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو مظاہرین پر گولیاں کیوں چلائی گئیں؟ پشتونوں کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ علی امین گنڈاپور نے بشریٰ بی بی کے ساتھ کھڑے ہو کر جدوجہد کی، لیکن نتیجے میں ہمیں مارا گیا، زخمی کیا گیا، اور مقدمے بھی ہم پر درج کیے گئے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ حکومتی رویہ ناقابل قبول ہے، عدالتوں کے چکر ہمارے ارکان کو لگانے پڑ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ایسے افراد پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں جن کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ حکومتی ارکان عمران خان کو مجرم قرار دے کر صرف ہمیں اشتعال دلاتے ہیں، جبکہ املاک کی تباہی اور زیادتیوں کے اصل ذمہ دار بھی یہی لوگ ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button