بنگلہ دیش نے پاکستانی شہریوں کے لیے سکیورٹی کلیئرنس کی شرط ختم کر دی
بھارت اس نئی صورتحال پر شدید بے چینی کا شکار ہے اور حسبِ روایت منفی پروپیگنڈا جاری رکھے ہوئے ہے
بنگلہ دیشی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے لیے سکیورٹی کلیئرنس کی شرط ختم کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کی معزول وزیرِاعظم شیخ حسینہ کے بھارت فرار ہونے کے بعد ڈھاکہ اور اسلام آباد کے تعلقات میں غیرمعمولی بہتری دیکھنے کو مل رہی ہے، جبکہ بھارت اس نئی صورتحال پر شدید بے چینی کا شکار ہے اور حسبِ روایت منفی پروپیگنڈا جاری رکھے ہوئے ہے۔
بنگلہ دیشی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے پاکستانی شہریوں کے لیے سکیورٹی کلیئرنس کی شرط ختم کر دی ہے، جس کے بعد بھارتی حلقوں میں خاصی بے چینی دیکھی جا رہی ہے۔ اس پر ایک بھارتی سوشل میڈیا صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ جس رفتار سے حالات بدل رہے ہیں، اگلے چند برسوں میں شاید بنگلہ دیش دوبارہ پاکستان میں ضم ہو جائے۔
حالیہ پیش رفت سے قبل تقریباً دو دہائیوں بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملی تھی، جب پاکستان سے ایک مال بردار بحری جہاز بنگلہ دیش کی بندرگاہ پر پہنچا۔
واضح رہے کہ 1971 کے واقعات اور قیامِ بنگلہ دیش کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ جاری رہا ہے۔ تاہم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے اور عبوری حکومت کی قیادت محمد یونس کے سنبھالنے کے بعد حالات میں بہتری آئی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ کے دورِ حکومت میں 2009 سے پاکستان اور بنگلہ دیش کی تجارت پر مختلف پابندیاں عائد کی گئیں، اور پاکستانی مصنوعات کو ریڈ لسٹ میں شامل کر دیا گیا تھا۔ اس اقدام کے نتیجے میں پاکستانی مصنوعات کو کلیئرنس کے لیے کئی دنوں تک انتظار کرنا پڑتا، جس کی وجہ سے دوطرفہ تجارت بتدریج کم ہو گئی۔
پاکستانی سفارتی حکام کے مطابق شیخ حسینہ کی رخصتی کے بعد تاجروں کی کوششوں سے بنگلہ دیش نے ریڈ لسٹ سے پاکستانی مصنوعات کو نکال دیا، اور اس سلسلے میں کامیابی رواں سال ستمبر میں حاصل ہوئی۔