چمپئنز ٹرافی: پاکستان ڈٹ گیا، تجاویز پیش، فیصلہ کل تک موخر
پی سی بی نے ایک بار پھر اپنے موقف پر مضبوطی سے قائم رہنے کا فیصلہ کیا
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایک بار پھر اپنے موقف پر مضبوطی سے قائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس کے بعد جس میں کئی تجاویز اور مباحثے ہوئے، چیمپئنز ٹرافی کا حتمی فیصلہ کل تک کے لیے موخر کر دیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی سی بی نے آج ہونے والے اجلاس میں واضح طور پر یہ اعلان کیا کہ وہ کسی بھی قسم کے ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہیں کریں گے۔ پی سی بی کے اس سخت موقف کے باعث اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے بھی اپنے موقف کا اظہار کیا اور آئی سی سی ممبران کو آگاہ کیا۔
آئی سی سی کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے لیے ایک خصوصی ہائبرڈ ماڈل پیش کیا گیا تھا، جس کے تحت یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ بھارت پاکستان نہ جائے یا پاکستان بھارت نہ جائے اور اس کے بدلے دونوں ٹیموں کے میچ کسی نیوٹرل مقام پر ہوں۔ تاہم، پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس ماڈل کو مسترد کر دیا۔
ذرائع کے مطابق اگر پاکستان اس ہائبرڈ ماڈل پر راضی نہیں ہوتا تو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کو سری لنکا منتقل کرنے کے آپشن پر بھی غور کر رہا ہے۔ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور ایڈوائزر ٹو چیئرمین سلمان نصیر بھی شریک تھے۔
ورچوئل اجلاس میں پاکستان اور بھارت سمیت 12 مستقل ارکان اور 3 ایسوسی ایٹس کے نمائندگان، آئی سی سی کے چیئرمین، سی ای او اور آزاد ڈائریکٹرز بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول اور مستقبل کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی سی سی بورڈ کے اجلاس میں مختلف آپشنز پر غور کیا گیا، جن میں پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کے مکمل انعقاد کا آپشن بھی شامل تھا، جبکہ نیوٹرل وینیو پر بھارت سے میچ کھیلنے کی تجویز پر بھی بحث کی گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ جو بھی تجویز منظور کی جائے گی، وہ حکومت پاکستان کی ہدایت کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔ پی سی بی نے آئی سی سی کو اس سے پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا کہ وہ بھارت کے ساتھ کسی نیوٹرل وینیو پر نہیں کھیلیں گے۔