صحافی مطیع اللہ جان کا جسمانی ریمانڈ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے، درخواست میں موقف
صحافی مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مطیع اللہ جان کو جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب، اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے مطیع اللہ جان کے خلاف درج جھوٹی ایف آئی آر اور ان کے اغوا کی مذمت کی ہے۔ بار ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدام آزادی صحافت پر کھلا حملہ ہے اور اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
بار ایسوسی ایشن کے اعلامیے میں درج ایف آئی آر کو "مضحکہ خیز اور من گھڑت” قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مطیع اللہ جان کی گرفتاری آزادی صحافت کے لیے خطرناک رجحان کا حصہ ہے۔
مطیع اللہ جان کے اہلخانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں بدھ کی رات پمز اسپتال کی پارکنگ سے ساتھی صحافی ثاقب بشیر کے ساتھ نامعلوم افراد نے اغوا کیا تاہم کچھ دیر بعد ثاقب بشیر کو رہا کردیا گیا۔