وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے والے ہر فرد کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد پولیس لائنز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پولیس کو حکم دیا کہ وفاقی دارالحکومت میں کسی بھی قسم کے قانون کو ہاتھ میں لینے والے افراد کو گرفتار کریں اور انہیں واپس نہ جانے دیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بیلاروس کا وفد اور بیلاروس کے صدر 25 نومبر کو پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں، اس لیے اسلام آباد کو ہر صورت میں محفوظ رکھنا ضروری ہے۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ پولیس فورس کو ایک ٹیم کی طرح کام کرنا ہوگا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ قانون توڑنے والوں کو چھوڑا نہ جائے۔
انہوں نے پولیس کو ہدایت دی کہ اسلام آباد کے امن و امان کو خراب کرنے والے کسی شخص کو بھی گرفتاری سے بچنے نہ دیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ شہر میں امن و سکون قائم رکھا جائے۔
دوسری طرف پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد جانے والے تمام راستے بند ہیں، جس کے نتیجے میں دفاتر جانے والے ملازمین اور طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
گزشتہ روز وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک واضح پیغام دیا تھا کہ اسلام آباد میں کسی کو دھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دھرنے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان ہوا تو اس کی ذمہ داری دھرنا دینے والوں پر ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود دھرنا دینے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا اور خیبر پختونخوا حکومت کی سیکیورٹی کی صورتحال پر شکوہ کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ لوئر کرم میں جنازے اٹھ رہے ہیں اور صوبائی حکومت وفاق پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔