سموگ کی بڑھتی ہوئی صورتحال سے عوام پریشان
سموگ کے سبب صحت کے مسائل سنگین، شہریوں کی انتظامیہ سے فوری اقدامات کی اپیل
وہاڑی(اطہر اسحاق سندھو) شہر اور گردونواح میں سموگ کی شدت سے زندگی مشکلات کا شکار، اسپتالوں میں گلے اور آنکھوں کے مریضوں میں اضافہ تفصیل کے مطابق وہاڑی اور اس کے گردونواح میں سموگ کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگی مزید مشکل ہوتی جا رہی ہے۔
دھند اور آلودگی کے باعث فضا میں حد نگاہ میں کمی اور سانس لینا دشوار ہوتا جا رہا ہے۔ سموگ کے مسلسل ڈیرے ڈالنے سے شہر کے مختلف علاقوں میں صحت کے مسائل بڑھ رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ہسپتالوں میں گلے، سانس اور آنکھوں کی بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر احمد ذی وقار ڈسٹرکٹ کنسلٹنٹ فزیشن ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی کے مطابق سموگ کے مضر اثرات کی وجہ سے شہریوں کو نزلہ، کھانسی، سانس کی تکلیف اور آنکھوں میں جلن کی شکایات بڑھ سکتی ہیں۔ لہٰذا شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ شہری بلا ضرورت گھر سے نہ نکلیں۔ اپنے گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں۔ سانس لینے میں مشکل آئے تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
وہاڑی کے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں ان بیماریوں سے متاثرہ مریضوں کی آمد میں خاصا اضافہ ہوا ہے، جس سے ہسپتالوں پر اضافی بوجھ پڑ رہا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سموگ میں موجود مضر صحت ذرات پھیپھڑوں اور آنکھوں پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں، جس سے نہ صرف بیماریاں پھیل رہی ہیں بلکہ مریضوں کی حالت بھی بگڑ سکتی ہے۔ شہری حلقوں شفقت رمضان۔اطہر اسحاق۔ سلمان جاوید چوہدری۔ شوکت علی ورک۔ محمد اکرم۔محمد اشرف۔حمزہ ضیاء۔ کامران خان کی جانب سے انتظامیہ سے فوری اقدامات کی اپیل کی جا رہی ہے تاکہ فضائی آلودگی پر قابو پایا جا سکے۔
ماہرین نے عوام کو سموگ کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے، جن میں ماسک کا استعمال، آنکھوں کو پانی سے دھونا، اور کھڑکیاں بند رکھنا شامل ہے۔
مزید براں، شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ بلاوجہ باہر نکلنے سے گریز کریں، خصوصاً بزرگ اور بچے خاص احتیاط کریں۔ حکومتی اداروں میونسپل کمیٹی، سول ڈیفنس، ماحولیات نے عوام کو مطلع کیا ہے کہ وہ فضائی آلودگی میں کمی کے لئے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں اور کھلی آگ جلانے سے گریز کریں، کیونکہ یہ سموگ کی شدت میں اضافہ کر سکتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی، محکمہ ماحولیات نے دھواں پیدا کرنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔
سموگ کی شدت میں کمی اور عوامی صحت کے تحفظ کے لئے مؤثر اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں تاکہ شہریوں کو صحت کے سنگین مسائل سے بچایا جا سکے۔