پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد مسلسل دوسرے کاروباری دن زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا۔ بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 643 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں یہ انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح 86 ہزار 701 پر پہنچ گیا۔
پی ایس ایکس کی ویب سائٹ کے مطابق صبح تقریباً 10 بج کر 30 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس میں 643 پوائنٹس یا 0.75 فیصد کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ 86 ہزار 701 پر جا پہنچا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز کے ایس ای-100 انڈیکس 807 پوائنٹس یا 0.95 فیصد بڑھ کر 86 ہزار 57 پر بند ہوا تھا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو افسر محمد سہیل نے وضاحت کی کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے سیاسی بے یقینی میں کمی آئی، جو مارکیٹ کے اضافے کا سبب بنی۔ چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو امید ہے کہ سیاسی بے یقینی میں مزید کمی آئے گی اور معاشی استحکام برقرار رہے گا۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سینیٹ کے بعد گزشتہ روز 26 ویں آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے بھی دو تہائی اکثریت سے منظور ہوا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس ترمیم کو پیش کیا، جس کے حق میں 225 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ 12 ارکان نے مخالفت کی۔
16 اکتوبر کو، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کے ایس ای-100 انڈیکس 365 پوائنٹس کے اضافے کے بعد 86 ہزار 205 کی بلند ترین سطح پر پہنچا تھا۔ اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس اور چینی وزیر اعظم کے دورے سے سرمایہ کار مزید فنانسنگ کے وعدوں پر مثبت انداز میں دیکھ رہے ہیں۔
9 اکتوبر کو، کے ایس ای-100 انڈیکس میں 627 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں یہ 86 ہزار کی نئی بلند ترین سطح عبور کر گیا، تاہم کاروبار کے اختتام پر یہ 5 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 85 ہزار 669 پر بند ہوا۔ 8 اکتوبر کو بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا، جب کہ بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 753 پوائنٹس بڑھ کر 85 ہزار 663 پر پہنچ گیا۔ 7 اکتوبر کو، کے ایس ای-100 انڈیکس 1378 پوائنٹس یا 1.65 فیصد کے اضافے کے ساتھ 84 ہزار 910 پر بند ہوا۔