کوئٹہ: بلوچستان کے دکی میں کوئلے کی کانوں پر مسلح ڈاکوؤں نے وحشیانہ حملہ کر کے 21 بے گناہ مزدوروں کو قتل کر دیا اور 6 کو زخمی کر دیا۔
ڈاکوؤں نے نہ صرف بے گناہ لوگوں کو قتل کیا بلکہ کوئلے کی کانوں کو بھی آگ لگا دی۔ انہوں نے ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر جیسے خطرناک ہتھیار استعمال کیے۔
ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر کے مطابق حملہ آوروں نے ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر سمیت دیگر بڑے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فوج اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں لیکن اس وقت تک بہت سی جانیں جا چکی تھیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
حکومت نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے۔
جاں بحق ہونے والے مزدوروں میں سے اکثریت کا تعلق پشین، کچلاک، ژوب اور دیگر علاقوں سے تھا۔ پولیس نے شہداء کی شناخت کر لی ہے جن میں عبدالمالک، مولاداد، سیداللہ، جلال، فضل، روزی خان، نصیب اللہ، سمیع اللہ، عبداللہ، نصیب اللہ، ملنگ، حمداللہ، عبداللہ، بسم اللہ، جلات خان، صمد خان اور ولی محمد شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ایک بار پھر غریب مزدوروں کو نشانہ بنا کر ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے عہد کیا کہ دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور بے گناہوں کے قتل کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی اس واقعے کی شدید مذمت کی اور جاں بحق مزدوروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔