Trending

اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی حملے شروع کر دیئے

حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے یہ محدود زمینی حملے کیے جا رہے ہیں، جن میں ایئر فورس کی مدد بھی شامل ہے، اسرائیل کا دعویٰ

بیروت: دو ہفتوں کی تباہ کن فضائی بمباری کے بعد اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کی رات سے لبنان کے خلاف زمینی حملے کیے، جس میں 98ویں ایلیٹ ڈویژن کے کمانڈوز اور پیراملٹری فورس شامل ہیں، جنہیں دو ہفتے قبل غزہ کے شمالی محاذ سے تعینات کیا گیا تھا۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے یہ محدود زمینی حملے کیے جا رہے ہیں، جن میں ایئر فورس کی مدد بھی شامل ہے۔

لبنانی وزارت صحت کے مطابق جنوبی لبنان کے مشرقی بیکا وادی اور بیروت کے علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 95 افراد شہید اور 172 زخمی ہو چکے ہیں۔

لبنانی سکیورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیلی یونٹس رات کے وقت جاسوسی کی بنیاد پر حملے کرنے کے لیے لبنان میں داخل ہوئیں۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ لبنانی فوجی سرحدی پوزیشنوں سے پیچھے ہٹ گئے ہیں، تاہم لبنانی فوج کے ترجمان نے اس نقل و حرکت کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

سرحدی علاقے ایتا الشعب کے مقامی باشندوں نے بتایا کہ رات گئے شدید گولہ باری، ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کی آوازیں سنائی دیں۔ سرحدی قصبے رمیش میں بار بار شعلے دکھائی دیے، جس سے رات میں آسمان روشن ہو گیا۔

حزب اللہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے سرحد پار میٹولا کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں کو دو بار آرٹلری اور راکٹ فائر سے نشانہ بنایا ہے، تاہم اسرائیل کی جانب سے لبنان میں زمینی کارروائیوں کی تصدیق نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ اسرائیل نے امریکا کو آگاہ کیا ہے کہ وہ لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے محدود زمینی حملے کر رہا ہے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے، لیکن سفارت کاری بعض اوقات فوجی دباؤ کے ذریعے ہی ممکن ہوتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ فوجی دباؤ غیر ارادی نتائج کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

Show More

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button