نیپال میں شدید بارشوں اور سیلاب سے تباہی، 192 ہلاک
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے نیپال کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے
کھٹمنڈو: نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث تباہی مچ گئی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 192 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے افراد کو نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنوبی ایشیا میں مون سون کے موسم میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا معمول سا واقعہ ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے اس صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
دو دہائیوں میں ہونے والی شدید ترین بارشوں کے بعد کھٹمنڈو کے تمام علاقے زیر آب آ گئے تھے اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہیں بند ہونے سے شہر کا نیپال کے باقی حصوں سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
نیپال پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ کھٹمنڈو کے جنوب میں ایک شاہراہ پر مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 35 افراد ہلاک ہوئے۔ نیپالی فوج نے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کا استعمال کیا ہے۔
ایک تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ باگمتی ندی کے آس پاس غیر قانونی تعمیرات نے صورتحال کو مزید خراب کیا۔ کھٹمنڈو کی اہم پیداواری منڈیوں میں تازہ پھلوں اور سبزیوں کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کھٹمنڈو میں 2002 کے بعد سے سب سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے نیپال کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔
انہوں نے ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ اس مشکل وقت میں ہم کے پی شرما اولی اور نیپال کے عوام کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2022 میں پاکستان خود سیلاب کا سامنا کرنے کے بعد نیپال کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔