لندن: طالبان حکومت کی جانب سے لندن میں سابق حکومت کی طرف سے قائم کیے گئے سفارتی مشنز سے تعلقات منقطع کرنے اور عملے کو فارغ کرنے کے بعد افغان سفارت خانہ بند ہوگیا ہے۔
برطانیہ میں افغانستان کے سفیر زلمے رسول نے اعلان کیا تھا کہ سفارت خانہ 27 ستمبر کو بند کردیا جائے گا۔
برطانیہ کے فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) نے اس بات کی تردید کی ہے کہ سفارت خانے کو بند کرنے کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے۔
طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ان دستاویزات کی ذمہ داری نہیں لیں گے جو سابق حکومت کے سفارتی مشنز کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔
طالبان حکومت نے بیرون ملک مقیم افغانیوں کو امارت اسلامیہ افغانستان سے وابستہ مشنز کے ساتھ رجوع کرنے کا کہا ہے۔
برطانیہ نے طالبان حکومت کو قبول نہیں کیا اور نہ ہی اس کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔ تاہم برطانیہ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ افغانستان کی موجودہ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کرنے کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ نہیں۔
فرانس، بیلجیئم، سوئٹزرلینڈ، جرمنی، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک نے بھی اسی طرح کا موقف اختیار کیا ہوا ہے۔ تاہم پاکستان، چین اور روس طالبان حکومت کے ماتحت کام کرنے والے افغان سفارت خانوں کی میزبانی کر رہے ہیں۔