اسرائیل کی لبنان پر شدید بمباری، 274 افراد شہید، 750 سے زائد زخمی
اسرائیل نے لبنان پر بڑا حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 274 افراد شہید جبکہ 750 سے زائد زخمی ہو گئے۔
اسرائیل نے غزہ کے بعد لبنان میں ایک نیا محاذ کھول دیا ہے، ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے لبنان میں اسلحے کے ذخائر کو نشانہ بنایا گیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنی توجہ ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کی جانب کر لی ہے ۔
یاد رہے کہ چند دن پہلے اسرائیل کی جانب سے لبنان میں حزب اللہ سمیت دیگر اداروں پر سائبر حملے کئے گئے تھے، پہلے پیجرز اور بعد میں واکی ٹاکیز میں دھماکے کئے گئے تھے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور 3500 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
گزشتہ روز لبنان کی جانب سے اسرائیل پر 80 سے زائد راکٹ داغے گئے تھے ،یہ راکٹ حملے اسرائیل کے شہر حیفہ اور دیگر مقامات پر داغے گئے تھے۔
حزب اللہ اور اسرائیل کے دوران حالیہ عرصے میں ہونے والی بدترین سرحدی جھڑپوں اور فائرنگ کے تبادلے کے بعد اسرائیل نے لبنان کے عوام کو یہ کہہ کر علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا تھا کہ وہاں حزب اللہ نے اپنے ہتھیار ذخیرہ کیے ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک بیان میں حملے جاری رکھنے کا عندیا دیتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک کہ ہم شمالی باشندوں کو بحفاظت ان کے گھروں کو واپس بھیجنے کے اپنے مقصد کو حاصل نہیں کر لیتے۔
انہوں نے کہا کہ ان دنوں کے دوران اسرائیلی عوام کو تحمل کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق پیر کے روز اسرائیلی دشمنوں نے حملے میں جنوبی علاقوں اور گاؤں کو نشانہ بنایا جس سے کم از کم 182 افراد شہید ہوئے ہیں جن میں خواتین، بچے اور طبی عملے کے ارکان شامل ہیں جبکہ 700 سے زائد افراد ہیں۔
دوسری جانب اس کارروائی کے جواب میں حزب اللہ نے کہا کہ اس نے اسرائیلی فوجی چوکیوں پر راکٹ داغے ہیں جبکہ دونوں فریقین کی جانب سے ایک دوسرے پر مزید حملے بھی متوقع ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے پیر کی صبح لبنان کی جنوبی سرحد اور شمال میں واقع قصبوں پر متعدد فضائی حملے کیے، ان حملوں میں جنوب میں کئی قصبوں اور دیہاتوں کے مضافات اور مشرقی لبنان میں وادی بیکا کو نشانہ بنایا گیا۔