مریخ پر جانے کی خواہش، ایلون مسک کا 2 سال میں پہلا مشن بھیجنے کا فیصلہ

لاہور: ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے ایک بار پھر انسانوں کو مریخ پر بھیجنے کے اپنے پرانے خواب کو حقیقت بنانے کی طرف ایک قدم بڑھا دیا ہے۔

ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے حالیہ بیان میں مسک نے کہا ہے کہ اگلے دو سالوں میں اسپیس ایکس بغیر انسانوں کے پانچ اسٹار شپ مشنز مریخ پر بھیجے گا۔

مسک کے مطابق، ان مشنز کا بنیادی مقصد یہ جاننا ہے کہ اسٹار شپ راکٹ مریخ کی سطح پر کامیابی سے لینڈ کر سکتا ہے یا نہیں۔

اگر یہ مشنز کامیاب رہے تو اگلے چار سالوں میں انسانوں کو مریخ پر بھیجنے کے لیے مشنز شروع کر دیے جائیں گے۔ تاہم، اگر کوئی تکنیکی چیلنجز سامنے آئے تو اس میں مزید دو سال کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

مسک نے یہ بھی واضح کیا کہ مریخ اور زمین کا ایک دوسرے کے قریب آنا ہر دو سال بعد ہوتا ہے، اس لیے مریخ پر مشنز بھیجنے کا یہی مناسب وقت ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپیس ایکس کا ارادہ ہے کہ وہ ہر دو سال بعد مریخ پر زیادہ سے زیادہ اسٹار شپ بھیجے تاکہ وہاں انسانی بستی بسائی جا سکے۔

اسپیس ایکس کا تیار کردہ اسٹار شپ راکٹ کو مریخ پر انسانوں کو پہنچانے کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یہ ایک بہت بڑا اور طاقتور راکٹ ہے جس میں بہت سے لوگوں اور سامان کو لے جانے کی صلاحیت ہے۔ اسٹار شپ کو بار بار استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے خلائی سفر کو زیادہ سستا اور آسان بنایا جا سکے گا۔

ایلون مسک کا کہنا ہے کہ انسانوں کو مریخ پر بھیجنے کا مقصد صرف خلائی سفر نہیں بلکہ انسانیت کی بقا کو یقینی بنانا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اگر زمین پر کوئی بڑی تباہی آ جاتی ہے تو انسانیت کے پاس زندہ رہنے کے لیے ایک اور سیارہ ہونا چاہیے۔

مریخ پر انسانوں کو بھیجنے میں بہت سے چیلنجز موجود ہیں۔ ان میں سب سے بڑا چیلنج مریخ کی سخت ماحول سے نمٹنا ہے۔ مریخ پر بہت کم ہوا ہے اور وہاں کا درجہ حرارت بھی زمین کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ اس کے علاوہ، مریخ پر پانی اور کھانا بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے انسانوں کو وہاں زندہ رہنے کے لیے بہت سی مصنوعی چیزیں لے جانے کی ضرورت ہوگی۔

ایلون مسک کا مریخ پر انسانوں کو بھیجنے کا منصوبہ خلائی سفر کے مستقبل کے لیے ایک بہت بڑا قدم ہے۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ انسانیت کے لیے ایک نیا باب کھول دے گا۔

Show More

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button