لاہور : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو لاہور میں جلسے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے مینار پاکستان کے بجائے کاہنہ روڈ مویشی منڈی میں 43 شرائط کے ساتھ جلسے کی اجازت دی ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور کے مطابق پی ٹی آئی کو آج کاہنہ روڈ کے کنارے مویشی منڈی میں جلسہ کرنے کی اجازت ہوگی۔ جلسے کی سکیورٹی کی ذمہ داری آرگنائزر کی ہوگی۔ لاہور ہائیکورٹ نے کل شام 5 بجے تک ڈپٹی کمشنر لاہور کو پی ٹی آئی کی جلسے کی درخواست پرفیصلہ کرنے کاحکم دیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق جلسے میں کوئی اشتہاری مجرم شرکت یا اسٹیج پر نظر نہیں آئے گا۔ اس کے علاوہ منتظمین اسٹیج، خواتین اور مردوں کے انکلوژر کی سیکیورٹی یقینی بنائیں گے جب کہ مناسب پارکنگ کا انتظام پرائیویٹ سیکیورٹی اور رضاکاروں کے ذریعے یقینی بنائیں گے۔
نوٹیفیکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جلسے میں کوئی افغان پرچم نہیں لہرایا جائے گا۔ شرائط میں یہ بھی شامل ہے کہ کسی کو بھی زبردستی اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا، کسی کو بھی ڈنڈے لے کر جلسے کے مقام پر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ اسلحے کی نمائش سختی سے منع ہوگی اور آتش بازی کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
نوٹیفیکیشن میں یہ کہا گیا ہے کہ جلسے کے احاطے اور اردگرد کا سیکیورٹی انتظام منتظمین کی ذمہ داری ہوگی، کسی بھی ناگہانی واقعے کی صورت میں منتظمین کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، پی ٹی آئی کو انتظامات کے لیے پی ایچ اےکو اخراجات ادا کرنا ہوں گے۔
نوٹیفیکیشن میں ایک اہم شرط یہ بھی شامل کی گئی ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو 8 ستمبر کے جلسے میں سخت زبان پر عوامی طور پر معافی مانگنی ہوگی۔
جلسہ دوپہر 3 بجے شروع کرکے شام 6 بجے تک ختم کرناہوگا۔