کراچی : کراچی میں ایک سنگین مالی فراڈ کا انکشاف ہوا ہے جس میں قازقستان کے دو تاجروں کو دھوکا دے کر ان سے سوا تین کروڑ روپے کی رقم نکلوا لی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قازق تاجر میرس اور بخیت جان نے پاکستان سے مرغیوں کی فیڈ خریدنے کے لیے ایک پاکستانی کمپنی ’بگ ڈریگن‘ سے رابطہ کیا تھا۔ دونوں اطراف میں 50 ہزار ڈالرز کی ڈیل طے پا گئی اور قازق تاجروں نے اس کی ادائیگی کے طور پر 50 فیصد رقم ادا کر دی۔
جب پہلی کمپنی سے دھوکا کھایا تو قازق تاجروں نے کراچی کی ایک اور کمپنی ’میکین فوڈز‘ سے رابطہ کیا۔ کمپنی کے مالک محمد عمیر نے تاجروں کو فیکٹری کا دورہ کرایا اور 3 لاکھ 20 ہزار ڈالرز کی ایک اور ڈیل طے پا گئی۔ قازق تاجروں نے اس ڈیل کے لیے بھی 90 ہزار ڈالرز ادا کر دیے لیکن بدقسمتی سے یہ کمپنی بھی فراڈی ثابت ہوئی۔
فراڈ کرنے والے پہلے ملزم کے خلاف تو مقدمہ درج کر لیا گیا ہے لیکن دوسرے ملزم کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہو سکی۔ قازق تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی قانون انہیں سپورٹ کرے تو وہ ابھی بھی پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم رکھنا چاہتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک منفی پیغام گیا ہے۔ اگر ایسے واقعات کا سد باب نہ کیا گیا تو مستقبل میں غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز کریں گے۔