کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق دوبارہ نظر بند

کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق دوبارہ نظر بند

سرینگر: کشمیری حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر نظر بند کردیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری کردہ ایک ویڈیو میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ انہیں جامع مسجد میں جمعے کے خطبے اور نماز ادا کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

میر واعظ عمر فاروق نے کہاکہ "مجھے طویل نظربندی کے بعد عدالت کے حکم پر رہا کیا گیا تھا، لیکن چند ہفتوں کے لیے چھوڑا جاتا ہے اور پھر دوبارہ نظر بند کردیا جاتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ حکام کا یہ طرز عمل افسوسناک اور آمرانہ ہے۔

حریت رہنما نے کہا کہ مذہبی اور سماجی شخصیت کی حیثیت سے ان کی سرگرمیوں کو روک دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، "گزشتہ کئی دہائیوں سے قید سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اور وکیلوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بجائے ان لوگوں کو رہا کرنے کے مزید لوگوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔”

ایتھوپین طیارہ بھارتی ایئر پورٹ پر اترنے میں ناکام، کراچی میں لینڈنگ

میر واعظ نے کہا کہ ہزاروں لوگوں کو قید اور نظر بند کرکے اور آزادی کا حق چھین کر حالات معمول پر نہیں لائے جا سکتے۔ انہوں نے کہا، "جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھ کر مسئلے کا پر امن سیاسی حل نکالا جائے۔”

انہوں نے واضح کیا کہ نظربندیاں اور پابندیاں انہیں اپنے مؤقف سے روک نہیں سکتیں اور نہ ہی ان کا عزم کمزور کر سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ کشمیر میں کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی بحالی اور خود مختاری کے لیے جدوجہد جاری ہے۔ حریت رہنماؤں کو بار بار نظر بند کیا جاتا ہے اور ان پر پابندیاں لگائی جاتی ہیں۔

Exit mobile version