کراچی کارساز حادثہ: برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ناقابل قبول قرار
کراچی: کارساز حادثہ میں ملوث ملزمہ کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کو پولیس نے ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں جمع کرائے گئے عبوری چالان میں بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی ٹریفک لائسنس اینڈ ٹریننگ کے مطابق برطانوی شہریوں کے لیے پاکستان میں گاڑی چلانے کے لیے انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ کا ہونا ضروری ہے۔
ملزمہ کے خون اور یورین کے نمونوں کی رپورٹس کے مطابق وہ حادثے کے وقت آئس کے نشے میں تھی۔
ملزمہ نے غفلت و لاپرواہی سے گاڑی چلاتے ہوئے 3 موٹر سائیکلوں اور ایک گاڑی کو روند ڈالا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوئے تھے۔
پولیس کی تحقیقات کے مطابق ملزمہ کے شوہر نے اہلیہ کی بلڈ ٹیسٹ کی رپورٹس اور برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کی کاپی فراہم کی تھی لیکن ملزمہ کے پاس پاکستانی ڈرائیونگ لائسنس موجود نہیں تھا۔ ملزمہ کے بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر دفعہ 322 کا اطلاق کیا گیا ہے۔
پولیس نے حادثے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی ماہرین سے رائے حاصل کرنے کے لیے این ای ڈی یونیورسٹی کو خط بھی لکھا ہے۔ یونیورسٹی گاڑی کی رفتار، ایئر بیگ اور دیگر فنکشنز کے حوالے سے معاونت کرے گی۔
حادثے میں ہونے والے املاک کے نقصان کے لیے ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کو خط لکھا گیا ہے اور گاڑی کی ملکیت کے لیے نجی کمپنی کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ملزمہ کے برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق کے لیے برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن کو بھی خط لکھا گیا ہے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔