فوج ایک منظم ادارہ، وفاداری ملک اور افواج کیساتھ ہے، کو کمانڈرز کانفرنس

فوج ایک منظم ادارہ، وفاداری ملک اور افواج کیساتھ ہے، کو کمانڈرز کانفرنس

فوج ایک منظم ادارہ، وفاداری ملک اور افواج کیساتھ ہے، کو کمانڈرز کانفرنس

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں فورم نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ فوج ایک منظم ادارہ ہے جس کے ہر شخص کی وفاداری ملک اور افواجِ پاکستان کے ساتھ ہے ۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔

شرکاءِ کانفرنس کی شہداء کے ایصال و ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے پاکستان کے امن و استحکام کیلئے شہداء افواجِ پاکستان، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں کی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں لازوال قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت کیا جبکہ خطے کی صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں آپریشنل حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، پولیس کے کامیاب آپریشن میں 2 خوارج ہلاک

فورم نے ملک میں خصوصاََ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں سرگرم ملک دشمن قوتوں، منفی اور تخریبی عناصر اور ان کے پاکستان مخالف اندرونی اور بیرونی سہو لت کاروں کی سر گرمیوں اور اس کے تدارک کے لئے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات پر بھی غور کیا۔

کور کمانڈرز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ”پاک فوج عوام کی غیر متزلزل حمایت سے انسداد دہشتگردی کے لیے قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی‘‘۔ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ ”فوج ایک منظم ادارہ ہے جسکے ہر فرد کی پیشہ ورانہ مہارت اور وفاداری صرف ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے، پاک فوج غیر متزلزل عزم سے ایک مضبوط اور کڑے احتساب کے ذریعے اپنی اقدار کی پاسداری کرتی ہے،جس میں کسی قسم کی جانبداری اور استثنی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی‘‘۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد ادارے کے استحکام کے لئے لازم ہے اور کوئی بھی فرد اس عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے ایک مضبوط اور مؤثر قانونی نظام کی اہمیت کو اُجاگرکرتے ہوئے کہا کہ ”پاک فوج دہشت گردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف ضروری اور قانونی کارروائی کرنے میں حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جامع تعاون فراہم کرتی رہے گی‘‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں