صہیونی فورسز کارروائیوں میں مزید 16 فلسطینیوں شہید
صہیونی فورسز کارروائیوں میں مزید 16 فلسطینیوں شہید
اقوام متحدہ کے خدشات کے باوجود صہیونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کرتے ہوئے صرف دو دن کے اندر کم از کم 16 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، جس پر عالمی ادارے نے انتباہ جاری کیا ہے کہ یہ مہم پہلے سے ہی نازک حالات کو مزید بگاڑ رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے یہ اعلان کیا کہ شمالی مغربی کنارے میں جاری انسداد دہشت گردی کی مہم کے دوران 16 فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے، جبکہ فلسطینی وزارت صحت نے بھی اسی تعداد کی تصدیق کی ہے۔
اس آپریشن کے دوران فوجیوں نے طوباس، تلکریم اور جنین کے پناہ گزین کیمپس کو گھیرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی فائٹرز کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ بھی کیا، جس میں اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اور طیارے ان علاقوں میں بھیجے گئے۔
اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز تلکر یم کے پناہ گزین کیمپ میں 7 افراد کے شہید ہونے کی خبر دی، جن میں 5 فائٹرز بھی شامل تھے۔ ان میں سے ایک کا نام محمد جابر تھا، جسے ابو شجاع کے نام سے جانا جاتا تھا اور جسے فلسطینی گروپ اسلامی جہاد نے قریبی نور شمس پناہ گزین کیمپ کا کمانڈر قرار دیا۔
پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، پولیس کے کامیاب آپریشن میں 2 خوارج ہلاک
اسی طرح جنین میں بھی دو دیگر فائٹرز کو ہلاک کرنے کی اطلاعات ہیں۔ یہ پرتشدد کارروائیاں خاص طور پر تلکر یم میں بھاری تباہی کا موجب بنی ہیں، جہاں کے گورنر مصطفی تقطق نے ان چھاپوں کو غیر معمولی اور خطرناک قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے۔
اس واقعے پر اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر او سی ایچ اے نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے گھروں کو دوبارہ فوجی مقامات میں تبدیل کر دیا ہے اور متعدد طبی سہولیات کا مؤثر محاصرہ کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے فضائی حملوں کے نتیجے میں ہونے والے جانوں کے ضیاع کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطرناک پیش رفت مقبوضہ مغربی کنارے میں پہلے سے ہی خراب صورتحال کو مزید گہرائی میں دھکیل رہی ہے۔