خیبر پختونخوا میں سرکاری افسران کو الیکٹرانک ڈیوائسز پر سائبر حملے کا خطرہ، محکمہ داخلہ کا الرٹ

خیبر پختونخوا میں سرکاری افسران کو الیکٹرانک ڈیوائسز پر سائبر حملے کا خطرہ، محکمہ داخلہ کی الرٹ

خیبر پختونخوا میں سرکاری افسران کو الیکٹرانک ڈیوائسز پر سائبر حملے کا خطرہ، محکمہ داخلہ کی الرٹ

پشاور : خیبر پختونخوا میں سرکاری افسران کو سائبر حملوں کا سامنا ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ نے اس حوالے سے تمام سرکاری اداروں کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔

محکمہ داخلہ کے مطابق سائبر حملہ آور مختلف واٹس ایپ نمبرز اور فشنگ ای میلز کے ذریعے سرکاری افسران کے الیکٹرانک آلات کو ہیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ حملہ آور آر اے آر فارمیٹ میں ریموٹ ایکسس ٹولز بھیج کر افسران کے کمپیوٹرز اور دیگر آلات تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

محکمہ داخلہ نے تمام سرکاری افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی نامعلوم نمبر سے آنے والی فائلیں اپنے سسٹم میں ڈاؤن لوڈ نہ کریں۔ اس کے علاوہ، صوبائی محکمہ داخلہ نے ایس ایم بی آر، آئی جی پولیس، سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز، رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ، آئی جی جیل خانہ جات سمیت دیگر اداروں کے سربراہان کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر اور پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ نے تمام محکموں کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس ایڈوائزری کو اپنے ماتحت افسران کے ساتھ شیئر کریں۔

سائبر سیکورٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سائبر حملے بڑھتے ہوئے انٹرنیٹ کے استعمال کے ساتھ ساتھ بڑھ رہے ہیں۔ سرکاری اداروں کو سائبر سیکورٹی کے معاملے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں